بھارتی حکومت نے کشمیری مسلمانوں کے مذہبی حقوق بھی سلب کر رکھے ہیں

بھارتی فورسز کی محاصرے اور تلاشی کی مسلسل کارروائیوں نے کشمیریوںکا جینا دوبھر کر دیا ہے

جمعہ 4 جولائی 2025 16:13

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 جولائی2025ء)’’آر ایس ایس ‘‘کی سرپرستی میں قائم بی جے پی کی فرقہ پرست بھارتی حکومت نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں مسلمانوں کے دیگر حقوق کے ساتھ ساتھ مذہبی حقوق بھی سلب کررکھے ہیں تاہم وہ ہندو امرناتھ یاترا کے انعقاد کے لیے تمام وسائل بروئے کا ر لا رہی ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق بھارتی حکومت کشمیری مسلمانوںکوجمعہ اور عید کی نماز سے اکثر روک دیتی ہے ۔

مقبوضہ علاقے میں یوم عاشور کے جلوسوں پر بھی پابند ی عائد ہے۔ اسکے برعکس ہندوئوںکو تمام مذہی آزادیاں حاصل ہیں ، بھارتی حکومت امرناتھ یاترا کے بحفاظت انعقاد کیلئے اپنے تمام وسائل بروئے کا لا رہی ہے ۔ مودی حکومت کا یہ طرز عمل اسکے مذہبی امتیاز کا واضح عکاس ہے ۔

(جاری ہے)

بی جے پی کی بھارتی حکومت نے اگست 2019میں مقبوضہ جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت منسوخ کی جسکا اصل سبب علاقے میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنا ہے ۔

بھارتی حکومت کشمیری مسلمانوں کو دیوار کے ساتھ لگانے کے مذموم منصوبے پر عمل پیرا ہے ، مودی حکومت مقبوضہ علاقے میں بالکل اسی پالیسی پر عمل پیرا ہے جو اسرائیل نے بے گنا ہ فلسطینیوں کے خلاف اپنا رکھی ہے۔ بھارتی حکومت نے ہندو امرناتھ یاترا کی سیکورٹی کی آڑ میں مزید ہزاروں فورسز اہلکار مقبوضہ علاقے میں تعینات کر دیے ہیں ۔ بھارتی فورسز کی محاصرے اور تلاشی کی مسلسل کارروائیوں نے کشمیریوںکا جینا دوبھر کر دیا ہے۔ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ مقبوضہ جموںوکشمیر میں جاری بھارتی حکومت کی ظالمانہ کارروائیوںکا نوٹس لے اور مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے بھارتی حکومت پر دبائو ڈالے۔