
چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان، آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور، ہوم سیکرٹری پنجاب احمد جاوید قاضی ملتان کا دورہ
9 محرم کو 1691 عزاداری جلوس، 3903 مجالس کیلئے ایک لاکھ 08 ہزار سے زائد پولیس افسران و اہلکارسکیورٹی پر تعینات رہے
ہفتہ 5 جولائی 2025 21:15
(جاری ہے)
چیف سیکرٹری زاہد اختر زمان اور آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انورنے امن کمیٹیوں کے ارکان، کمیونٹی لیڈرز، منتظمین عزاداری جلوسوں اور مجالس سے بھی ملاقات کی ۔
کمیونٹی لیڈرز، امن کمیٹیوں کے ارکان نے عاشورہ محرم کے دوران امن کے قیام کے لیے حکومت پنجاب کی کاوشوں اور سکیورٹی انتظامات کو سراہا۔چیف سیکرٹری پنجاب نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر حکومت پنجاب نے محرم الحرام کے پرامن انعقاد کے لئے بھرپور اقدامات کئے ہیں۔ آئی جی پنجاب نے کہا کہ محرم الحرام میں تمام عزاداری جلوسوں اور مجالس کو بھرپور سکیورٹی فراہم کر رہے ہیں۔سپیشل برانچ، سی ٹی ڈی، سکیورٹی اداروں کے ساتھ مل کر انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کئے جا رہے ہیں۔علما کرام، منتظمین جلوس اور تمام اداروں، سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مکمل رابطے میں ہیں۔ تمام اضلاع میں کنٹرول رومز قائم کئے گئے ہیں،سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے مسلسل مانیٹرنگ کی جارہی رہی ہے۔ایڈیشنل آئی جی ساؤتھ پنجاب کامران خان، ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی وسیم سیال، آر پی او ملتان کیپٹن (ر) سہیل چوہدری، کمشنر ملتان عامر کریم خان، ڈپٹی کمشنر ملتان وسیم حامد سندھو، سی پی او ملتان صادق علی ڈوگر، ایس ایس پی آپریشن احمد زنیر چیمہ اور ایس ایس پی انویسٹی گیشن ملتان عمران مرزا اور دیگر افسران ہمراہ تھے۔ترجمان پنجاب پولیس نے بتایا کہ لاہور سمیت صوبہ بھر میںعاشورہ محرم پر 1691 عزاداری جلوس برآمد ہوئے اور 3903 مجالس منعقد ہوئیں۔ 9 محرم الحرام پر لاہور سمیت صوبہ بھر میں ایک لاکھ 08 ہزار سے زائد پولیس افسران و اہلکارعزاداری جلوسوں اور مجالس کی سکیورٹی پر تعینات کیے گئے۔ صوبائی دارالحکومت میں 9 محرم الحرم کی مناسبت سے 81 عزاداری جلوسوں اور 386 مجالس پر 10 ہزار سے زائدپولیس افسران و اہلکاروں نے ڈیوٹی سرانجام دی۔شیخوپورہ ریجن میں 98 جلوس برآمد اور 124 مجالس، گوجرانوالہ ریجن میں 334 جلوس اور 687 مجالس ، راولپنڈی ریجن میں 174 جلوس اور 425 مجالس ، سرگودھا ریجن میں 214 جلوس اور 560 مجالس، فیصل آباد ریجن میں 260 جلوس اور 436 مجالس، ملتان ریجن میں 155 جلوس برآمد اور 345 مجالس، ساہیوال ریجن میں 63 جلوس اور 191 مجالس ، ڈی جی خان ریجن میں 230 جلوس اور591 مجالس اور بہاولپور ریجن میں 82 جلوس برآمد اور 158 مجالس منعقد ہوئیں جبکہ مجالس اور عزاداری جلوسوں کے سکیورٹی انتظامات میں 30 ہزار کمیونٹی رضا کاروں نے معاونت فراہم کی۔آئی جی پنجاب نے کہا کہ عاشورہ محرم الحرام کے دوران صوبہ بھر میں سکیورٹی ہائی الرٹ اور بڑھا دی گئی ہے۔حکومت پنجاب کی طرف سے نافذ دفعہ 144 پر عملدرآمد یقینی بنایا جا رہا ہے۔آئی جی پنجاب نے کہا کہ تمام مسالک، مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد محرم الحرام میں ملکی سلامتی کے پیش نظر امن اور افہام تفہیم کو فروغ دیں۔خطہ کی سٹریٹیجیک صورتحال کے پیش نظر ملک دشمن عناصر پر کڑی نظر رکھیں۔محرم الحرام کے کوڈ آف کنڈکٹ کے تحت عزاداری جلوسوں، مجالس کے طے شدہ روٹس، مقامات، اوقات کار اور لاؤڈ سپیکر ایکٹ کی سختی سے پابندی کے جائے۔انھوں نے مزید کہا کہ سیف سٹیز اتھارٹی اور ضلعی انتظامیہ کے کیمروں کی مدد سے تمام سرگرمیوں کی مکمل مانیٹرنگ کی جا رہی ہے۔ سی ٹی ڈی، سپیشل برانچ، ٹریفک پولیس، ڈولفن سکواڈ اور پیرو سمیت دیگر فیلڈ فارمیشنز محرم سکیورٹی پر تعینات ہیں۔ ڈاکٹر عثمان انورنے افسران کو ہدایت کی کہ سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد کی تشہیر کے مرتکب قانون شکن عناصر کی سرکوبی یقینی بنائی جائے گی۔تمام اضلاع میں قائم کنٹرول رومز سنٹرل پولیس آفس کے مرکزی کنٹرول روم سے منسلک اور ہمہ وقت رابطہ میں ہیں۔ ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ پنجاب پولیس کو سکیورٹی انتظامات یقینی بنانے میں کمیونٹی لیڈرز، صوبائی وزراء، آرمڈ فورسز، رینجرز، سکیورٹی اداروں اور میڈیا کا بھرپور تعاون حاصل ہے۔مزید برآں پنجاب پولیس کی سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد کی تشہیر کرنے والوں کے خلاف کاروائیاں بھی جاری ہیں جس کے تسلسل میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر قابل اعتراض و نفرت انگیز مواد اپ لوڈ کرنے کے 25 واقعات رپورٹ ہوئے اور قابل اعتراض مواد شیئر کرنے پر 20 مقدمات درج کر کے 15 قانون شکن گرفتار کر لئے گئے۔فیس بک پر قابل اعتراض مواد اپ لوڈ کرنے کے 14 واقعات رپورٹ ہوئے،وٹس ایپ کے 02 جبکہ09 واقعات دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر رپورٹ ہوئے۔یاد رہے گذشتہ6 روز کے دوران سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد شیئر کرنے پر 121 مقدمات درج،134 افراد گرفتار ہو چکے ہیں ۔آئی جی پنجاب نے کہا کہ سوشل میڈیا پر مذہبی منافرت، اشتعال انگیزی اور فرقہ واریت کے مرتکب عناصر کسی رعائت کے مستحق نہیں۔ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ پنجاب پولیس سوشل میڈیا پر نفرت انگیزی اور قابل اعتراض مواد کی تشہیر کے مرتکب عناصر کی سرکوبی یقینی بنا رہی ہے۔مزید قومی خبریں
-
مریدکے،سی سی ڈی پولیس پر ڈاکوئوں کی فائرنگ سے اپنا ہی ساتھی ہلاک ہو گیا
-
ایس آئی ایف سی کے 2برس، ترسیلات زر، سرمایہ کاری اور برآمدات میں نمایاں اضافہ
-
190ملین پانڈ کیس، شہزاد اکبر کا کرپشن میں مرکزی کردار ثابت ہوگیا
-
ذوالفقار علی بھٹو جونیئرکا نئی سیاسی جماعت بنانے کا اعلان
-
پولیس نے حمیرا اصغر کے موبائل فونز اور لیپ ٹاپ سے ڈیٹا حاصل کرلیا
-
جلائو گھیرا ئومقدمات میں اعجاز چوہدری کی ضمانت درخواستیں سماعت کیلئے مقرر
-
وفاقی وزیر رانا تنویر حسین کی قیادت میں محکمہ تحفظِ نباتات میں اصلاحات اور سخت کارروائیوں کا آغاز
-
جنگی حیات کے تحفظ کے لئے قوانین کا سختی سے نفاذ کیا جائیگا، مصدق ملک
-
ساہیوال ، دوست نے قرض واپسی کے تقاضے پردوست کو زہردے کرہلاک کردیا، مقدمہ درج
-
لاہور میں نیلاگنبدکے علاقے میں زیرزمین پارکنگ پلازہ بنے گا
-
پی ٹی آئی صرف فساد کی چمپئن ، سرکاری فنڈز کو تحریک میں جھونکنے کی تیاریاں مکمل ہو چکی ہیں‘عظمی بخاری
-
کے پی حکومت کا قافلہ پنجاب اسمبلی سے نکالے گئے نمائندوں سے اظہارِ یکجہتی کیلئے ہے، علی امین گنڈاپور
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.