Live Updates

مقبوضہ جموں و کشمیر ، دریائے جہلم میں پانی کی سطح خطرے کے نشان سے تجاوز کر گئی

جمعرات 4 ستمبر 2025 22:10

مقبوضہ جموں و کشمیر  ، دریائے جہلم میں پانی کی سطح خطرے کے نشان سے تجاوز ..
سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 ستمبر2025ء) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں مسلسل بارشوں کے بعد دریائے جہلم میں پانی کی سطح خطرے کے نشان سے تجاوز کر گئی۔پشتوں میں شگاف پڑنے کے باعث بڈگام اور سرینگر کے علاقوں میں شدید سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی ہے جس کے نتیجے میں تقریباً 10 ہزار افراد محفوظ مقامات پر منتقل ہونے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سرینگر کے علاقوں لسجن، سوئی ٹینگ، نوگام، ویتھ پورہ، گوپال پورہ، پادشاہی باغ، مہجور نگر اور دیگر علاقوں کے لوگ محفوظ مقامات پر منتقل ہو گئے ہیں۔ وادی کشمیر کو بیرونی دنیا سے ملانے والا واحد زمینی راستہ سرینگر جموں شاہراہ شدید بارشوں اور بڑے پیمانے پر لینڈ سلائیڈنگ کیوجہ سے مسلسل بند ہے۔

(جاری ہے)

شاہراہ پر ہزاروں مسافر گاڑیاں اور مال بردار ٹرک پھنسے ہوئے ہیں۔

مسلسل بارشوں نے ضلع رام بن میں بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے اورکم از کم 158 مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔ خراب موسمی صورتحال کی وجہ سے مقبوضہ جموں و کشمیر کے تمام تعلیمی ادارے بھی بند ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ حکام حفاظتی پشتوں کو مضبوط کرنے میں غفلت برت رہے ہیں۔بھارتی سپریم کورٹ نے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے ’’این آئی اے‘‘ کی جانب سے دائر ایک مقدمے میں سینئر حریت رہنما شبیر احمد شاہ کی عبوری ضمانت کی درخواست مسترد کر دی ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ شبیر احمد شاہ اور دیگر آزادی پسند رہنمائوں کی مسلسل نظربندی اور علالت کے باوجود انہیں ضمانت دینے سے انکار سے ثابت ہوتا ہے کہ بھارتی حکومت کشمیریوں کی منصفانہ جدوجہد کو دبانے کے لیے عدلیہ اور ایجنسیوں کو بطور ہتھیار استعمال کر رہی ہے۔بھارتی ریاست ہماچل پردیش کے ضلع کولو میں مٹی کے تودے گرنے سے کم از کم سات کشمیریوں کی ہلاکت کا خدشہ ہے ۔ بھارت کے غیرقانونی زیر قبضہ جموںو کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کے رہائشی یہ سات افراد ہماچل پردیش میں محنت مزدوری کرتے تھے۔ کولو میں لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں دو مکان منہدم ہوگئے اور13کے قریب افراد دب گئے ہیں۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات