
غزہ میں نیا جنگ بندی معاہدہ تیار، امریکی صدر خود اعلان کریں گے
اتوار 6 جولائی 2025 09:40
(جاری ہے)
شروع میں 60 روز کے لیے مکمل جنگ بندی ہو گی۔ امریکہ اور صدر ٹرمپ اس بات کی ضمانت دیں گے کہ اسرائیل اس مدت کے دوران حملہ نہیں کرے گا۔اسرائیل کی جانب سے فراہم کردہ "58 افراد" کی فہرست میں سے 10 زندہ یرغمالی اور 18 شہید فلسطینی مختلف ایام میں واپس کیے جائیں گے جس میں پہلےدن 8 زندہ قیدی،ساتویں دن 5 لاشیں،30ویں 5 لاشیں50ویں دن 2 زندہ قیدی،60 ویں دن 8 لاشیں واپس کی جائیں گی ۔
جنگ بندی پر رضامندی کے فوری بعد غزہ میں امدادی سامان داخل ہو گا، جس کی تقسیم اقوام متحدہ اور ہلال احمر کے تعاون سے ہو گی۔ امداد کی نوعیت اور مقدار 19 جنوری 2025 کے معاہدے کے مطابق ہو گی۔معاہدے کے نافذ ہونے پر تمام اسرائیلی فوجی حملے روک دیئے جائیں گے۔ دورانِ جنگ بندی روزانہ 10 گھنٹے فضائی سرگرمی معطل رہے گی، اور قیدیوں کے تبادلے کے دنوں میں یہ مدت 12 گھنٹے ہو گی۔پہلے دن شمالی غزہ اور نیٹزاریم کوریڈورسے فوجی پیچھے ہٹیں گے۔ ساتویں دن جنوبی غزہ سے بھی جزوی انخلاء ہو گا۔ تکنیکی ٹیمیں حتمی سرحدوں پر بعد ازاں بات چیت کے ذریعے فیصلہ کریں گی۔پہلے ہی دن مذاکرات کا آغاز ہو گا جن میں یرغمالیوں کے بدلے فلسطینی قیدیوں کی رہائی، اسرائیلی انخلاء، سکیورٹی انتظامات اور غزہ کا مستقبل زیرِ بحث آئیں گے۔امریکی فریقین کی سنجیدگی کو یقینی بنانے کے لیے خود اس عمل کی نگرانی کریں گے اور امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ یہ مذاکرات کسی دیرپا امن معاہدے پر منتج ہوں گے۔قیدیوں کے بدلے ایک طے شدہ تعداد میں فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا، جو بغیر کسی رسمی تقریب کے عمل میں آئے گا۔دسویں دن حماس باقی ماندہ یرغمالیوں سے متعلق مکمل معلومات دے گی جن میں "زندہ ثبوت" اور طبی رپورٹس شامل ہوں گی۔60 دن کے اندر مستقل جنگ بندی پر اتفاق ہو جائے تو فہرست میں شامل باقی تمام قیدی بھی رہا کیے جائیں گے۔ بصورتِ دیگر جنگ بندی میں توسیع ہو سکتی ہے۔امریکہ، مصر اور قطر اس جنگ بندی کے ضامن ہوں گے اور اس کی مدت، شرائط اور مذاکراتی عمل کی نگرانی کریں گے۔مشرق وسطیٰ کے لیے امریکی خصوصی ایلچی اسٹیو ویٹکوف خطے کا دورہ کر کے مذاکرات کی صدارت کریں گے۔معاہدے کا باضابطہ اعلان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ خود کریں گے، جنہوں نے اس عمل کو کامیاب بنانے کے لیے اپنی ذاتی سنجیدگی کا مظاہرہ کیا ہے۔یہ مجوزہ معاہدہ غزہ میں جاری انسانی بحران کے خاتمے، جنگ بندی کے قیام اور دیرپا حل کی جانب اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔مزید بین الاقوامی خبریں
-
سعودی عرب کی سرکاری تیل کمپنی آرامکو نے بھارتی کمپنی کو خام تیل کی فراہمی روک دی
-
برطانیہ کی ملکہ کمیلا کو سترہ سال کی عمر میں ٹرین میں سفر کے دوران جنسی طور پر ہراساں کیا گیا ، صحافی کا انکشاف
-
برطانیہ نے اے آئی سے لیس چند سیکنڈز میں دل کی بیماریاں شناخت کرنے والا جدید اسٹیتھو اسکوپ تیار کر لیا
-
افغانستان: زلزلے سے اموات کی تعداد 900 ہو گئی، افغان نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی
-
افغانستان میں زلزلے سے اموات بڑھ کر 1124 ہو گئیں ، 3251 زخمی
-
دنیا بھر کے جوہری ری ایکٹرز نے 2024 میں 2667 ٹیراواٹ آور بجلی پیدا کر کے نیا ریکارڈ قائم کیا ، ڈبلیو این اے
-
افغانستان میں زلزلے سے اموات کی تعداد 900 ہو گئی، 8000 گھر تباہ
-
غزہ میں حاملہ خاتون سمیت 100 سے زائد فلسطینی شہید
-
ٹیسلا کی یورپ میں فروخت میں گراوٹ کا سلسلہ آٹھویں ماہ تک جا پہنچا
-
شام سے 14 برس بعد خام تیل کی پہلی کھیپ روانہ
-
عالمی منڈی میں سونے کے نرخ تاریخ کی بلند ترین سطح 3,500 ڈالر فی اونس سے متجاوز
-
روس پر یورپی یونین کی سربراہ کے طیارے کا جی پی ایس سسٹم جام کرنے کا الزام
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.