Live Updates

)آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کی عشرہ محرم الحرام کے دوران سکیورٹی کے بہترین انتظامات پر پولیس فورس کو شاباش

،صوبائی دارالحکومت سمیت پنجاب بھر میں حالات پرامن رہے، کسی بھی جگہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا، ڈاکٹر عثمان انور /یوم عاشور: آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انورخود فیلڈ میں موجود رہے ،سیف سٹی ہیڈکواٹرزکا دورہ، سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا

پیر 7 جولائی 2025 21:10

ي,لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 جولائی2025ء) انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے عشرہ محرم الحرام کے دوران سکیورٹی کے بہترین انتظامات پر پولیس فورس کو شاباش دی ہے۔ آئی جی پنجاب نے کہا کہ پولیس فورس نے عشرہ محرم الحرام کے دوران 38 ہزار سے زائد مجالس اور 09 ہزار 200 سے زائد عزاداری جلوسوں کو بھرپور سکیورٹی فراہم کی۔

ترجمان پنجاب پولیس نے بتایا کہ آئی جی پنجاب نے سی سی پی او لاہور سمیت صوبے کے تمام آر پی اوز اور ڈی پی اوز کی کارکردگی کو سراہا۔آئی جی پنجاب نے کہا کہ صوبائی دارالحکومت سمیت پنجاب بھر میں حالات پرامن رہے اور کسی بھی جگہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف، صوبائی وزرا، مشیران اور علاقائی نمائندوں نے سکیورٹی انتظامات میں پنجاب پولیس کو بہترین راہنمائی فراہم کی۔

(جاری ہے)

جانفشانی سے فرائض سر انجام دینے پر سپیشل برانچ، سی ٹی ڈی سمیت پنجاب پولیس کے تمام آپریشنل یونٹس تحسین کے مستحق ہیں۔پنجاب پولیس کو عشرہ محرم الحرام کے مقدس پروگراموں کی سکیورٹی یقینی بنانے میں پاک فوج اور رینجر کا تعاون حاصل رہا۔آئی جی پنجاب نے کہا کہ شہریوں، مختلف مکاتبِ فکر کے علما کرام، اداروں اور میڈیا کے بھر پور تعاون پر شکرگزار ہیں۔

آئی جی پنجاب نے ہدایت کی کہ عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے افسران و اہلکار مستقبل میں بھی اسی جذبے کے ساتھ کام جاری رکھیں۔یوم عاشور کے سکیورٹی انتظامات کی نگرانی کیلئے آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور خود فیلڈ میں موجود رہے۔ آئی جی پنجاب نے نثار حویلی سے برآمد ہونے والے مرکزی عزاداری جلوس کے روٹ کا دورہ کیا۔ امام بارگاہ کربلا گامے شاہ کے گردنواح میں تعینات پولیس افسران و جوانوں سے ملاقات کی اور مختلف پوائنٹس پر تعینات جوانوں کو الرٹ ہو کر ڈیوٹی کرنے کی ہدایت کی۔

سینئرپولیس افسران نے آئی جی پنجاب کو عزاداری جلوس کے سکیورٹی انتظامات بارے بریفنگ دی۔ آئی جی پنجاب نے سکیورٹی پر مامور پولیس اہلکاروں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے انکی خدمات کو سراہا۔ اس موقع پر ڈاکٹر عثمان انورنے عزاداروں سے بھی ملاقات کی، سکیورٹی انتظامات اور سہولیات بارے استفسار کیا۔آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کی زیر قیادت یوم عاشور پر صوبہ بھر میں پولیس ٹیموںنے بارش اور موسم کی سختی کے باوجود ہائی الرٹ ہوکر عزاداری جلوسوں اور مجالس کے فول پروف سکیورٹی انتظامات یقینی بنائے۔

لاہور سمیت صوبہ بھر میں سکیورٹی ہائی الرٹ رہی اور حساس مقامات پر اضافی نفری تعینات کی گئی۔ پنجاب پولیس کے 01 لاکھ34 ہزار سے زائد افسران و اہلکار عزاداری جلوسوں اور مجالس کے سکیورٹی فرائض ادا کئے، لاہور میں 15 ہزار سے زائد پولیس افسران و اہلکاروں نے عزاداری جلوسوں اور مجالس کی سکیورٹی کے فرائض انجام دئیے۔ یوم عاشور پر صوبہ بھر میں 2730 عزاداری جلوس برآمد، 2772 سے زائد مجالس منعقد ہوئیں۔

صوبائی دارالحکومت میں یوم عاشور پر 46 عزاداری جلوس برآمد اور 227 مجالس منعقد ہوئیں، شیخوپورہ ریجن میں 96 جلوس برآمد، 33 مجالس منعقدہوئیں، گوجرانوالہ ریجن میں 362 جلوس، 302 مجالس منعقد ہو ئیں، راولپنڈی ریجن میں 202 جلوس، 322 مجالس منعقد ہوئیں، سرگودھا ریجن میں 427 جلوس برآمد، 518 مجالس منعقد ہو ئیں، فیصل آباد ریجن میں 561 جلوس، 378 مجالس منعقد ہو ئیں، ملتان ریجن میں 283 جلوس برآمد، 223 مجالس منعقد ہو ئیں، ساہیوال ریجن میں 119 جلوس، 47 مجالس منعقد ہو ئیں، ڈی جی خان ریجن میں 429 جلوس، 639 مجالس منعقد ہو ئیں،بہاولپور ریجن میں 204 جلوس برآمداور 83 مجالس منعقد ہوئیں۔

سی ٹی ڈی کے 700، سپیشل برانچ کے 1500 اور ٹریفک پولیس کے 5570 اہلکاروں نے فرائض سرانجام دیئے۔ مجالس اور عزاداری جلوسوں کے سکیورٹی و چیکنگ انتظامات میں 33 ہزار کمیونٹی رضا کاروںکی معاونت حاصل رہی۔ آر پی اوز، سی پی اوز، ڈی پی اوز ٹریفک افسران نے فیلڈمیں موجود رہتے ہوئے سکیورٹی اور ٹریفک انتظامات کی خود نگرانی کی۔ڈولفن سکواڈ، پیرو، ایلیٹ فورس ٹیموں نے عزاداری جلوسوں کے روٹس اور امام بارگاہوں کے اطراف موثر پٹرولنگ یقینی بنائی۔

حکومت پنجاب کی طرف سے نافذ دفعہ 144 پر سختی سے عمل درآمد یقینی بنایاگیا۔ سیف سٹیز اتھارٹی، ضلعی انتظامیہ کے کیمروں کی مدد سے تمام سرگرمیوں کی مکمل مانیٹرنگ بھی یقینی بنائی گئی۔ سی سی ٹی وی مانیٹرنگ، واک تھرو گیٹس اورمیٹل ڈکٹیٹرز سے چیکنگ کو یقینی بنا یا گیا ۔ خواتین عزاداروں کی سکیورٹی اور چیکنگ کیلئے لیڈی پولیس اہلکار تعینات کی گئی تھیں۔

عزاداری جلوسوں میں سادہ لباس میں کمانڈوز اورروٹس پر آنے والی چھتوں پر سنائپرز تعینات کیے گئے ۔صوبہ بھر میں متبادل راستوں سے ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے کیلئے خصوصی انتظامات کئے گئے۔ڈولفن سکواڈ، پیرو، سپیشل برانچ اور سی ٹی ڈی سمیت تمام فیلڈ فارمیشنز محرم سکیورٹی انتظامات میں معاونت حاصل رہی۔آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انورنے یوم عاشور پر سیف سٹی ہیڈکوارٹرزکا دورہ بھی کیا۔

آئی جی پنجاب نے یوم عاشور کے مرکزی عزاداری جلوسوں اور اہم مقامات کی سکیورٹی مانیٹرنگ کے عمل کا جائزہ لیا۔ایم ڈی سیف سٹیز محمد احسن یونس نے جلوسوں کی مانیٹرنگ کے انتظامات کے بارے بریفنگ دی۔اس موقع پر چیف آپریٹنگ آفیسر سیف سٹی مستنصر فیروز اور آپریشن کمانڈر سیف سٹیز ایس پی شفیق چوہدری سمیت دیگر افسران بھی موجود تھے۔آئی جی پنجاب کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ تمام حساس مقامات کو اضافی پورٹ ایبل کیمروں کے ذریعے بھی کور کیا گیاہے۔

سیف سٹی سنٹر سے پولیس کمیونیکیشن افسران اور ٹیکنیکل ٹیمیں 24 گھنٹے ڈیوٹی سرانجام دی۔ آئی جی پنجاب نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے محفوظ پنجاب ویژن کی بدولت سیف سٹیز مانیٹرنگ کا دائرہ کار تمام شہروں اور تحصیلوں تک بڑھانا ممکن ہوا۔رواں مالی سال کے دوران سیف سٹیز کا دائرہ کار پنجاب کی 7000 یونین کونسلز تک بڑھانے کا پروگرام ہے۔

یوم عاشور کے مرکزی جلوسوں اور مجالس کی سکیورٹی کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے گئے ۔مزید برآں پنجاب پولیس کی سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد کی تشہیر کرنے والوں کیخلاف کاروائیاں بھی جاری رہی جس کے تسلسل میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر قابل اعتراض و نفرت انگیز مواد اپ لوڈ کرنے کے 25 واقعات رپورٹ ہوئے اور قابل اعتراض مواد شیئر کرنے پر 19 مقدمات درج کر کے 18 قانون شکن گرفتار کر لئے گئے۔

فیس بک پر قابل اعتراض مواد اپ لوڈ کرنے کے 16 واقعات رپورٹ ہوئے،وٹس ایپ کے 03 جبکہ06 واقعات دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر رپورٹ ہوئے۔یاد رہے گذشتہ7 روز کے دوران سوشل میڈیا پر قابل اعتراض مواد شیئر کرنے پر 130 مقدمات درج،148 افراد گرفتار کیے جا چکے ہیں ۔آئی جی پنجاب نے کہا کہ سوشل میڈیا پر مذہبی منافرت، اشتعال انگیزی اور فرقہ واریت کے مرتکب عناصر کسی رعائت کے مستحق نہیں۔ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ پنجاب پولیس سوشل میڈیا پر نفرت انگیزی اور قابل اعتراض مواد کی تشہیر کے مرتکب عناصر کی سرکوبی یقینی بنا رہی ہے۔
Live مون سون بارشیں سے متعلق تازہ ترین معلومات