صحت کے شعبے کی بہتری کیلئے روڈ میپ میں انفراسٹرکچر، طبی عملے کی تربیت اور گورننس کو بہتربنایاجارہاہے ،بخت محمد کاکڑ

منگل 8 جولائی 2025 20:19

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 جولائی2025ء) صوبائی وزیر برائے صحت بخت محمد کاکڑ نے کہاہے کہ صحت کے شعبے کی بہتری کیلئے روڈ میپ بنایاگیاہے ، انفراسٹرکچر، طبی عملے کی تربیت اور گورننس کو بہتربنایاجارہاہے ،محکمہ صحت بلوچستان میں ڈاکٹرز سمیت 45ہزار ملازمین ہیں ،پنجاب وسندھ کے صحت کے ماڈلز کے طرز پر صحت کے شعبے میں سائنٹفک طریقے سے اصلاحات لائے جارہے ہیں ۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے’’اے پی پی ‘‘سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا۔بخت محمد کاکڑ نے کہاکہ صحت کے شعبے میں جس طرح کی بہتری کی ضرورت تھی لیکن بدقسمتی سے اس طرح سائنٹفک بنیادوں پر کام نہیں ہوسکاہے بلوچستان پاکستان کا43فیصد رقبہ ہے کم آبادی والے علاقوں میں سہولیات کی فراہمی ایک سخت مشن کے طور پر دیکھ رہے ہیں ،جب صحت کے شعبے کا قلمدان سنبھالاتو محکمانہ بریفنگز لی ،ماہرین سے رائے لی سندھ اور پنجاب کے ہیلتھ ماڈلز کو دیکھا اور پڑھا کہ وہاں تبدیلی کیسے لائی گئی ہے اس مقصد کیلئے مختلف چیلنجز کا سامنا کرناپڑا ہے ،یہ ہم آج بھی پرانے طریقوں کے بنائے گئے انفراسٹرکچر چلا رہے ہیں ،بلوچستان مختلف حوالوں سے دیگر صوبوں سے مختلف ہے ،ہمیں کونسے ہسپتال میں کونسے وسائل، عملے وغیرہ کی ضرورت ہے ،بلوچستان میں اس وقت صحت کا عملہ 45ہزار ہے جن میں ڈاکٹرز وغیرہ بھی شامل ہیں ،ایسے لوگ شامل ہیں جن کے پاس ڈگریز تو ہیں لیکن انہیں ٹیکنیکل چیزوں کا پتہ نہیں ہوتا ،ورک فورس کمزور ہے ،انہوں نے کہاکہ صحت کے شعبے میں پراناانفراسٹرکچر، غیرتربیت یافتہ ورک فورس اور گورننس بڑے مسائل ہیں جن کے حل کو اولین ترجیح میں شامل ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ محکمہ صحت کیلئے روڈ میپ تیار کیاہے موجودہ طبی عملے کو تربیت یافتہ بنا رہے ہیں ،نئے ڈاکٹرز کو شارٹ ٹرم میں بھرتی کرنے کیلئے پلان بنایاگیاجس پر عملدرآمد جاری ہے اور مستقبل میں اس کے بہترنتائج سامنے آئیںگے۔