
پاکستان کی ٹیکس پالیسوں کو جارحانہ اور غیرموثرہیں‘ موجودہ حکمت عملی ٹیکس دہندگان اور انتظامیہ پر غیر ضروری بوجھ ڈال سکتی ہے. ایشیائی ترقیاتی بینک
پہلے سے موجود ٹیکس دہندگان سے تعمیل کو یقینی بنائے بغیر ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے کی کوششیں نہ صرف کم آمدنی کا باعث بنتی ہیں بلکہ انتظامی اخراجات میں بھی اضافہ کرتی ہیں.اے ڈی بی کی رپورٹ
میاں محمد ندیم
بدھ 9 جولائی 2025
15:23

(جاری ہے)
رپورٹ میں کہا گیا کہ پالیسی سازوں کو چاہیئے کہ وہ ٹیکس نیٹ کے پھیلاﺅ اور تعمیل میں بہتری کے درمیان سرمایہ کاری پر منافع کا باقاعدہ موازنہ کرنے کے لیے منظم شواہد جمع کریں رپورٹ میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ ٹیکس نیٹ کو صرف ا±س وقت بڑھایا جائے جب غیر آمدنی بخش فوائد جیسے کہ معیشت کو رسمی بنانا یا بہتر اقتصادی ڈیٹا کا حصول ٹیکس دہندگان کے لیے تعمیل کے اخراجات اور حکومت پر پڑنے والے انتظامی بوجھ سے زیادہ ہوں. ایشیائی ترقیاتی بینک نے خبردار کیا کہ پاکستان میں صرف ٹیکس نیٹ کو وسعت دینا موثر نتائج نہیں دے گا جب تک اس کے ساتھ تعمیل اور نفاذ پر موثر حکمت عملی نہ اپنائی جائے رپورٹ کے مطابق طویل المدتی مالیاتی پائیداری کے لیے متوازن حکمت عملی ناگزیر ہے پاکستان کی مثال دیگر اے ڈی بی رکن ممالک کے لیے بھی سبق آموز ہے جو اپنے غیر رسمی شعبوں کو رسمی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں رپورٹ میں کہا گیا کہ ٹیکس فائلنگ میں جارحانہ اضافے کی کوششیں لازمی طور پر نہ تو زیادہ آمدنی کا باعث بنتی ہیں اور نہ ہی وسیع تر معاشی فوائد فراہم کرتی ہیں اسی طرح کے نتائج روانڈا، جنوبی افریقہ، یوگنڈا اور دیگر ترقی پذیر معیشتوں میں بھی دیکھے گئے جہاں ٹیکس بیس بڑھانے کے باوجود آمدنی میں خاطر خواہ اضافہ نہیں ہو سکا. پاکستان میں 2007 سے 2019 کے دوران ٹیکس فائلرز کی تعداد تین گنا سے زائد بڑھ گئی، خاص طور پر 2014 کے بعد جب نفاذ کے سخت اقدامات متعارف کروائے گئے، تاہم اس کے باوجود انکم ٹیکس کا مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) میں حصہ بدستور 3 سے 4 فیصد کے درمیان جمود کا شکار رہا اے ڈی بی نے کہا کہ یہ عدم مطابقت مہنگے تعمیل اقدامات کی موثریت پر سنجیدہ سوالات کھڑے کرتی ہے رپورٹ کے مطابق کئی نئے فائلرز نے نہایت کم یا بالکل بھی قابلِ ٹیکس آمدنی ظاہر نہیں کی جب کہ ودہولڈنگ ٹیکسز اور لین دین پر عائد پابندیوں نے آمدنی بڑھانے کے بجائے انتظامی پیچیدگیوں میں اضافہ کیا. اے ڈی بی نے واضح کیا کہ محض ٹیکس رول میں نئے نام شامل کر لینا موثر آمدنی کی ضمانت نہیں دیتا رپورٹ میں کہا گیا کہ جب تک حکومتی پالیسیوں کا مقصد وسیع تر سماجی فوائد جیسے شفافیت، اقتصادی شمولیت یا مالیاتی دستاویزات کی بہتری نہ ہو ان حکمت عملیوں کا دفاع مشکل ہوتا ہے اگر نہ تو آمدنی میں خاطر خواہ اضافہ ہو رہا ہو اور نہ ہی غیر آمدنی فوائد قابلِ پیمائش ہوں، تو موجودہ پالیسی کو موثر قرار دینا ممکن نہیں. رپورٹ کے مطابق 2014 سے 2021 کے دوران پاکستان نے رسمی معیشت کا حجم تین گنا بڑھا دیا، لیکن 2021 تک ٹیکس آمدنی تقریباً اتنی ہی رہی جتنی 2007 میں تھی، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ صرف معیشت کو رسمی بنانا آمدنی میں اضافے کی ضمانت نہیں اے ڈی بی نے نتیجہ اخذ کیا کہ اگر پاکستان نے اپنی ٹیکس پالیسی پر ازسرِ نو غور نہ کیا تو موجودہ حکمت عملی ٹیکس دہندگان اور انتظامیہ پر غیر ضروری بوجھ ڈال سکتی ہے جب کہ مالیاتی استحکام کے اہداف بھی حاصل نہیں کیے جا سکیں گے.
متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
ہائبرڈ نظام اور فوج کو سیاست میں لا کر عوام کو مزید بےوقوف بنایا گیا ہے
-
ترکی، کرد باغیوں نے ہتھیار ڈال دیے
-
وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور سے افغانی سفیر کی ملاقات، علاقائی استحکام پر تبادلہ خیال
-
چیف جسٹس کی زیرصدارت سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس، ججزکی کارکردگی کا جائزہ
-
انسانی حقوق کے چیمپئن بلوچستان میں ہونیوالے واقعے کی مذمت نہیں کرتے، عظمیٰ بخاری
-
بلوچستان میں معصوموں پر خونی وار، پنجاب کے شہید بیٹوں کو پورے اعزاز کے ساتھ مختلف علاقوں میں سپرد خاک کردیاگیا
-
ملالہ یوسف زئی کی28 ویں سالگرہ 12 جولائی ہفتے کو منائی گئی
-
سیرتِ نبوی ۖ ہمارے لیے مشعلِ راہ، نوجوان نسل کو جدید تعلیم کے ساتھ ساتھ سیرتِ طیبہ کے اصولوں سے روشناس کرانا وقت کی اہم ضرورت ہے، پروفیسراحسن اقبال
-
بین الاقوامی یومِ اُمید پر گورنر سندھ کا خصوصی پیغام
-
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کا بین الاقوامی یومِ ریت و گردوغبار پر خصوصی پیغام
-
مچل اسٹارک ’ماڈرن۔ ڈے گریٹ‘ ہیں، وسیم اکرم
-
وفاقی وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف کا ڈی پی او آفس سیالکوٹ کا دورہ، سیف سٹی پراجیکٹ اور جدید پولیسنگ اقدامات کی تعریف
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.