)بلوچستان یونیورسٹی میں بلوچی، پشتو اور براہوی زبانوں کی ڈیپارٹمنٹ کو ختم کرنا ناقابل قبول ہے، موانا عبدالماک

جمعرات 10 جولائی 2025 20:00

&کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 جولائی2025ء) جمعیت علما اسلام پاکستان کے صوبائی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج صوبائی رابطہ مرکز کوئٹہ میں زیرِ صدارت صوبائی امیر مولانا عبد المالک منعقد ہوا اجلاس کا آغاز رکن رابطہ کمیٹی مولانا امان اللہ گرگناڑی کے تلاوت کلام پاک سے ہوا اجلاس میں صوبائی مجلس عمومی کے گزشتہ اجلاس میں پیش کردہ تجاویز کی روشنی میں جماعتی امور پر تفصیلی غور و فکر کے بعد متعدد فیصلے کئے گئے اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ ضلع لسبیلہ کے نائب امیر مولانا حزب اللہ پہلی فرصت میں ضلعی رابطہ کمیٹی کا اجلاس طلب کرکے ضلعی رابطہ کمیٹی کو مکمل کرتے ہوئے ضلع میں جماعتی کام کا آغاز کریں اجلاس میں عزیز الرحمن عزیزی کے سربراہی میں ضلع ژوب کے نظم کی ازسرنو تشکیل کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی گئی، کمیٹی میں صوبائی رابطہ کمیٹی کے ارکان ،مولانا محمد اقبال عثمانی اور حاجی عبدالرزاق لانگو شامل ہوں گے، کمیٹی ضلع ژوب کا دورہ کرے گی اور مقامی ساتھیوں کے مشاورت سے نظم تشکیل دے دی گی اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ ہر دو مہینہ بعد صوبائی نمائندہ اجلاس منعقد ہوگا جس میں ہر ضلع کے امیر یا جنرل سیکرٹری کی شرکت ضروری ہوگی اجلاس میں اضلاع کو ہدایت کی گئی کہ ہر ضلعی جماعت ایک ماہ میں کم از کم ایک ضلعی اجلاس کے انعقاد کو یقینی بنائے، ہر مہینہ کے کسی خاص تاریخ یا دن کو اجلاسات کیلئے متعین کر دے، اپنے اجلاسات کی تحریری رپورٹ صوبائی اجلاسات میں پیش کیا کرے، نیز ضلعی رابطہ کمیٹیوں کے جو ارکان مسلسل اجلاسات سے غیر حاضر رہتے ہیں، اگر غیر حاضری کی کوئی معقول عذر نہیں ہو تو ان حضرات کے جگہ باہمی مشاورت سے دوسرے فعال ساتھی ضلعی رابطہ کمیٹی کے رکن بنائے جائیں اجلاس میں ضلعی جماعتوں کو ہدایت کی گئی کہ ضلعی رابطہ مرکز میں باقاعدگی کے ساتھ روزانہ کی بنیاد ساتھیوں کی موجودگی کی ترتیب طے کی جائے، نیز صوبائی مجالس عمومی کے اجلاسات میں ہر ضلع کے ضلعی رابطہ کمیٹی کے تمام ارکان کی شرکت ضروری ہے اجلاس میں بلوچستان یونیورسٹی میں لسانی بنیادوں پر طلبا تنظیموں کو آپس میں لڑانے کی سازش کی مذمت کی گئی، اجلاس میں بلوچستان یونیورسٹی کے شعبہ لسانیات میں بلوچی، پشتو اور براہوی زبانوں کی ڈیپارٹمنٹ کو ختم کرنے کے فیصلے کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ مقامی زبانوں کی تعلیم کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے -