Live Updates

‘وفاقی بجٹ میں ایسی تاجر دشمن شقیں شامل کی گئیں جو بنیادی انسانی حقوق و شہری آزادیوں کی دھجیاں اڑا رہی ہیں ، محمد کاشف چوہدری

جمعرات 10 جولائی 2025 20:55

ًاسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 جولائی2025ء) مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے صدر محمد کاشف چوہدری نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی اداروں کے ہاتھوں یرغمال حکومت نے اپنی نااہلی اور لائقی پر پردہ ڈالنے کیلئے نہ صرف کروڑوں پاکستانیوں کو بے رحمانہ ٹیکسزکی بھینٹ چڑھا دیابلکہ کاروبار کرنے کے دروازے بھی بند کرنے شروع کر دئیے ہیں ،تاجروں کے دولاکھ روپے نقد بینکوں میں جمع کرنے پر اسے سپلائر کے حساب میں شامل نہ کرنا اور اس پر 25 % ٹیکس لگانا معیشت دشمنی ھے۔

تاجر ادھار پر مال منگوا کر اسے فروخت کر کے روزانہ حاصل ھونے والی رقوم کارخانہ داروں اور اسپلائرز کے اکاونٹس میں جمع کرواتا ھے۔اب ان نقد رقوم کو جمع کروانے پر ظالمانہ و جابرانہ ٹیکس سے حوالہ اور ھنڈی کا کلچر فروغ پائے گا۔

(جاری ہے)

غیر دستاویزی معیشت کا حجم بڑھے گا اور اپنے پیسے سے اتنے زیادہ ٹیکس کے کاٹے جانے کے باعث لوگ اپنا پیسہ بیرون ملک منتقل کریں گے۔

کاروبار بند ھونے سے بے روزگاری ،لاقانونیت بڑھے گی اور کاروبار مکمل طور پر تباہ ھو جائیں گے۔وفاقی بجٹ میں ایسی تاجر دشمن شقیں شامل کی گئیں جو بنیادی انسانی حقوق و شہری آزادیوں کی دھجیاں اڑا رھی ھیں اور حاصل آئینی حقوق کے بھی خلاف ھے۔اسی پر بس نہیں بلکہ عوام کے پیسوں پر شب خون مارنے کیلئے بینک ٹرانزیکشن پر بھی ٹیکس وصولی کو بڑھا دیا گیا اور فائلر نان فائلر کا شور مچانے والوں نے اس تخصیص کا لحاظ رکھے بغیرٹیکسوں کے ساتھ ساتھ شیڈول چارجز بھی بڑھا دئیے،تاجر ٹیکس دیتے ہیں تو ملکی معیشت کا پہیہ چلتا ہے لیکن تاجروں کو قربانی کا بکرا ہمیشہ بنایا جاتا ہے بیوروکریسی،اشرافیہ اور سیاست دان آخر ملک کی خاطر کب قربانی دیں گے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ معیشت کی بہتری کیلئے تاجر دوست پالیسیاں اپنائی جائیں اور کروڑوں پاکستانیوں کو قربانی کا بکرا بنانے کی روش ترک کی جائے،جاری بیان کے مطابق کاشف چوہدری نے کہا کہ بینکوں میں دو لاکھ روپے جمع کرانے پر بے تحاشا ٹیکس عائد کیا گیا جو بنیادی انسانی حقوق کے خلاف ہے جو کاروبار تباہ کر دے گا اگر کوئی بھی اپنے سپلائر کے اکاونٹس میں دو لاکھ سے زائد کیش جمع کرائے گا تو اس پہ 25فیصد ٹیکس عائد ہوجائیگا جو ہنڈی حوالے کے کاروبار کو فروغ دے گا لوگ اپنا سرمایہ بیرون ملک منتقل کریں گے اس کے نتیجے میں غیر دستاویزی معیشت کا حجم مزید بڑھ جائگا چوری بڑھے گی اور ایف بی ار کے لئے چوری کا رستہ کھل جائیگا اور کرپشن کا رستہ نکل پڑے گا انہوں نے کہا حکومت نے بینک ٹرانزیکشن پر اضافی شدہ ٹیکس کی وصولی شروع کردی ہے جبکہ بینکوں نے اے ٹی ایم ایف کارڈ فیس،ایس ایم ایس الرٹ فیس، دوسرے بینک کے اے ٹی ایم استعمال کی فیس میں بھی ہوشربا اضافہ کردیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی بجٹ عوام دشمن بجٹ ہے جس کے نفاذ کے ساتھ ہی عام عوام پر منفی اثرات مرتب ہونا شروع ہو گئے ہیں عوام اور تاجروں کی پریشانیاں بڑھ گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ بینکوں کی جانب سے پہلے دوسرے بینک کے اے ٹی ایم کے استعمال پر چارجز اٹھارہ روپے تھے جسے بڑھا کر 23 روپے کر دیا گیا اور اب مزید اضافہ کرتے ہوئے 23 روپے سے بڑھا کر 34 روپے فی ٹرانزیکشن کردیئے گئے ہیں یہ ظلم یہی تک محدود نہیں بلکہ اے ٹی ایم کارڈ فیس میں سات سو روپے کا اضافہ کیا گیا ہے ایس ایم ایس الرٹ سروس فیس آٹھ سو روپے اضافے کے ساتھ بارہ سو روپے سے بڑھا کر دو ہزار روپے کردی گئی ہے،اس کے علاوہ کیش کاونٹر سے بذریعہ چیک رقم نکلوانے پر بھی ٹیکس لاگو کردیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تاجر ٹیکس دیتے ہیں تو ملکی معیشت کا پہیہ چلتا ہے لیکن تاجروں کو قربانی کا بکرا ہمیشہ بنایا جاتا ہے بیوروکریسی،اشرافیہ اور سیاست دان آخر ملک کی خاطر کب قربانی دیں گے،ہم ٹیکسز بھی دیں اور ہمیں انکم ٹیکس آرڈیننس کی شقوں 37A,37Bکی بھینٹ بھی چڑھایا جائے یہ ہم ہونے نہیں دیں گے ہم اپنے اور عوام کے ھقوق کیلئے آواز بلند کرتے رہیں گے اور جلد ملک بھر کی تاجر قیادت سے مشاورت کا سلسلہ شروع کرکے آئندہ کا لائحہ عمل بنائیں گے۔۔۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات