امریکا میں مقیم فلسطینی طالب علم محمود خلیل کا ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف 2کروڑ ڈالر ہرجانے کا مقدمہ

جمعہ 11 جولائی 2025 11:22

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 جولائی2025ء) کولمبیا یونیورسٹی کے طالب علم اور فلسطینی کارکن محمود خلیل نے امیگریشن ایجنٹس کے ذریعے گرفتاری پر ٹرمپ انتظامیہ پر 2 کروڑ ڈالر ہرجانے کا مقدمہ دائر کر دیا ہے۔اردو نیوز کے مطابق محمود خلیل کے حامی سینٹر فار کانسٹی ٹیوشنل رائٹس کے مطابق دعوے میں کہا گیا ہے کہ انتظامیہ نے محمود خلیل کو گرفتار کرنے، حراست میں لینے اور ملک بدر کرنے کے اپنے غیر قانونی منصوبے کو اس انداز میں انجام دیا کہ انہیں اور ان کے خاندان کو خوفزدہ کیا گیا۔

دعوے میں کہا گیا ہے کہ محمود خلیل کوجذباتی طور پر شدید پریشانی اور معاشی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ ان کی ساکھ کو بھی نقصان پہنچا۔محمود خلیل نے اس مقدمے کو احتساب کی طرف پہلا قدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ کوئی چیز مجھ سے چُرائے گئے 104 دنوں کو واپس نہیں لا سکتی،ان کو اس دوران صدمے، اپنی اہلیہ سے دوری، پہلے بچے کی پیدائش پر اپنے خاندان کے پاس موجودگی سے محروم ہونا پڑا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سیاسی انتقامی کارروائیوں اور اختیارات کے ناجائز استعمال کا احتساب ہونا چاہیے۔یاد رہے کہ محمود خلیل امریکا میں قانونی طور پر مستقل رہائش پذیر ہیں جنہوں نےامریکی شہری سے شادی کی اور ان کا ایک بیٹا بھی ہے۔انہیں گزشتہ ماہ لوزیانا کے وفاقی امیگریشن حراستی مرکز سے اُس وقت رہا کیا رہا کیا گیا جب ایک جج نے ضمانت پر ان کی رہائی کا حکم دیا۔کولمبیا یونیورسٹی کے طالب علم محمود خلیل کا غزہ میں جنگ کے خلاف ہونے والے طلباکے مظاہروں میں اہم کردار تھا، انہیں ٹرمپ انتظامیہ نے قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا تھا۔