باپ کے جنازے کو کاندھا دینے کیلئے آنے والے دو سگے بھائی بھی فتنہ الہندوستان کے دہشت گروں کی فائرنگ کا نشانہ بن گئے

شہید ہونے والوں میں دو سگے بھائی عثمان اور جابر بھی شامل تھے جو اپنے والد کے انتقال پر جنازے میں شرکت کیلئے فیملی سمیت پنجاب واپس جا رہے تھے مگر سفاک دہشتگردوں نے ان کی میتیں بھی لواحقین کے پاس واپس بھجوا دیں

Faisal Alvi فیصل علوی جمعہ 11 جولائی 2025 11:31

باپ کے جنازے کو کاندھا دینے کیلئے آنے والے دو سگے بھائی بھی فتنہ الہندوستان ..
دنیا پور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11جولائی 2025)بلوچستان کے علاقے لورالائی میں سرہ ڈاکئی کے مقام پردہشتگردوں نے کوئٹہ سے لاہور جانے والی مسافربسوں سے شناخت کے بعد 9 مسافروں کو قتل کر دیا واقعے میں دنیا پور میں باپ کے جنازے کو کاندھا دینے کیلئے آنے والے دو سگے بھائی بھی فتنہ الہندوستان کے دہشت گروں کی فائرنگ کا نشانہ بن گئے۔ واقعے میں شہید ہونے والوں میں دو سگے بھائی عثمان اور جابر بھی شامل تھے جو اپنے والد کے انتقال پر جنازے میں شرکت کیلئے فیملی سمیت پنجاب واپس جا رہے تھے مگر سفاک دہشتگردوں نے ان کی میتیں بھی لواحقین کے پاس واپس بھجوا دیں۔

شہداء کے بھائی صابر نے سوشل میڈیا پر جذباتی بیان دیا کہ کل ہمارے والد کا انتقال ہوا آج صبح 9 بجے ان کی نماز جنازہ تھی۔

(جاری ہے)

عثمان اور جابر بھائی اپنی فیملی کے ہمراہ اسی میں شرکت کیلئے آ رہے تھے مگر اب ہمیں ایک کے بجائے تین جنازے اٹھانے پڑیں گے۔والد کی میت موجود تھی جس کا جنازہ آج اٹھایا جانا تھا اب بلوچستان سے دو اور جنازے آ رہے ہیں وہ جنازے جو کبھی زندہ محبتوں کے ساتھ واپس آنے والے بھائیوں کے انتظار میں تھے۔

شہید بھائیوں کی نماز جنازہ آج شام 6 بجے ادا کی جائے گی۔یاد رہے کہ گزشتہ رات مسافربسوں سے شناخت کے بعد اتار کر شہید کرنے والے مسافروں کی لاشیں آبائی علاقوں میں پہنچا دی گئیں تھیں جن کی تدفین مقامی قبرستان میں کی جائیگی۔ کمشنر ڈی جی خان اشفاق احمد کے مطابق جاں بحق 9 افراد کی لاشیں بلوچستان پنجاب سرحدپر وصول کرلی گئی تھیں جہاں سرحدی علاقے بواٹہ پر میتیں پولیٹیکل اسسٹنٹ اسد چانڈیہ نے وصول کیں تھیں جس کے بعد میتوں کو ان کے آبائی علاقوں میں روانہ کردیا گیا تھا۔

انتظامیہ کے مطابق قتل کئے جانے والے تمام 9 مسافروں کا تعلق پنجاب کے مختلف علاقوں سے تھا۔ مسافروں میں 2 سگے بھائی بھی شامل تھے۔شہدا کی میتیں ڈیرہ غازی خان منتقل کردی گئیں تھیں۔ انتظامیہ کے ذرائع کا کہنا تھا کہ تمام مسافروں کی لاشیں ڈیرہ غازی خان بارڈر ملٹری پولیس کے حوالے کی گئیں۔ قتل کئے جانے والے مسافروں کا تعلق پنجاب کے مختلف علاقوں سے تھا۔محمد عرفان کا تعلق ڈی جی خان، صابر گوجرانوالہ،  محمد آصف مظفرگڑھ اور غلام سعید کا  تعلق خانیوال سے تھا۔اس کے علاوہ محمد جنید کا تعلق لاہور، محمد بلال کا اٹک اور بلاول کا تعلق گجرات سے تھا۔