کراچی کا سفید پوش طبقہ زندہ درگور ہوچکا ہے، محمد شکیل قاسمی

جمعہ 11 جولائی 2025 17:39

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جولائی2025ء) شہری حقوق کمیٹی کے صدر محمد شکیل قاسمی نے کہا ہے کہ کراچی کے عوام، بالخصوص سفید پوش طبقہ، ایک ایسی اذیت ناک زندگی گزار رہا ہے جس کی مثال کسی بھی مہذب ملک میں نہیں ملتی۔ شہری حکومت، صوبائی و وفاقی ادارے اور منتخب نمائندے سب اپنی ذمہ داریوں سے غافل ہوچکے ہیں، جبکہ مہنگائی، بے روزگاری، بدانتظامی اور بنیادی سہولتوں کی عدم دستیابی نے عوام کی کمر توڑ دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی جیسا عالمی شہر آج پانی، بجلی، گیس، صفائی، ٹرانسپورٹ، سڑکوں اور نکاسی آب جیسے بنیادی مسائل میں گھرا ہوا ہے۔ نالے ابل رہے ہیں، سڑکیں کھنڈرات کا منظر پیش کر رہی ہیں، گٹر کھلے ہیں، کچرا اٹھانے والا کوئی نہیں۔ سرکاری دفاتر، بلدیاتی ادارے اور محکمے عوام کو ریلیف دینے کے بجائے فائلیں آگے پیچھے کرنے اور ایک دوسرے پر الزامات لگانے میں مصروف ہیں۔

(جاری ہے)

محمد شکیل قاسمی نے کہا کہ سفید پوش طبقہ سب سے زیادہ متاثر ہے ظ نہ وہ مانگ سکتا ہے، نہ احتجاج کر سکتا ہے، نہ رشوت دے سکتا ہے، نہ میڈیا پر آ سکتا ہے۔ وہ خاموشی سے ظلم سہہ رہا ہے اور اندر ہی اندر ٹوٹ رہا ہے۔ یہ وہ طبقہ ہے جو ریاست کا سب سے باوفا شہری ہے، جو قانون کی پابندی کرتا ہے، ٹیکس دیتا ہے، محنت سے کماتا ہے، مگر اس کے لیے نہ پانی ہے، نہ بجلی، نہ سکون۔

انہوں نے مزید کہا کہ شہری حقوق کمیٹی بارہا ان مسائل پر حکومت وقت کو متوجہ کر چکی ہے، لیکن کسی بھی سطح پر کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔ لگتا ہے جیسے حکمران کراچی کو صرف ووٹ بینک یا پیسہ کمانے کا ذریعہ سمجھتے ہیں، نہ کہ ایک زندہ انسانوں کا شہر۔محمد شکیل قاسمی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ کراچی کے بنیادی شہری مسائل پر ایمرجنسی نافذ کی جائے۔

بلدیاتی نظام کو غیرسیاسی اور بااختیار بنایا جائے۔K-Electric، واٹر بورڈ، SSGC اور دیگر اداروں کا قبلہ درست کیا جائے۔سفید پوش طبقات کے لیے سبسڈی، راشن اور یوٹیلیٹی بلوں میں ریلیف کا عملی نظام متعارف کرایا جائے۔انہوں نے کہا کہ اگر حکومت اور ریاستی اداروںنے ہوش کے ناخن نہ لیے تو شہری حقوق کی پامالی کے خلاف شدید ردعمل سامنے آ سکتا ہے اور شہری حقوق کمیٹی عوام کے ساتھ مل کر بھرپور آئینی، پرامن اور جمہوری احتجاج کی راہ اختیار کرنے پر مجبور ہو جائے گی۔