
وفاقی وزیر پروفیسر احسن اقبال کی زیر صدارت گوادر پورٹ کو فعال بنانے سے متعلق کابینہ کمیٹی کااجلاس، خلیج فارس کے ساتھ ٹرانس شپمنٹ کے فوری آغاز پر زور، ماہی گیروں کے حقوق کے تحفظ کی ہدایت
جمعہ 11 جولائی 2025 20:27

(جاری ہے)
وفاقی وزیر کو بتایا گیا کہ وزارت بحری امور نجی شپنگ لائنز سے گوادر اور خلیج فارس کے درمیان ٹرانس شپمنٹ آپریشنز کے آغاز کے لیے رابطے میں ہے۔
ابتدائی طور پر معدنیات، کھجوریں، سمندری خوراک اور سیمنٹ کو برآمدی سامان کے طور پر منتخب کیا گیا ہے جس سے مائننگ، فشریز اور پراسیسنگ انڈسٹری کو فروغ ملے گا۔احسن اقبال نے ہدایت کی کہ گوادر پورٹ کو بین الاقوامی روڈ شوز میں بطور سٹریٹجک تجارتی مرکز اجاگر کیا جائے جو خلیج اور وسطی ایشیا کو جوڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گوادر کی لاگت موثر تجارتی راہداریوں اور سرمایہ کاروں کے لیے دستیاب مراعات کو دنیا بھر میں اجاگر کیا جانا چاہیے۔انہوں نے وزارت خارجہ کو ہدایت دی کہ گوادر سے عمان تک زیر سمندر سرنگ کے ذریعے خلیجی تعاون کونسل اور جنوبی ایشیا کو جوڑنے کے لیے چار ملکی کنسورشیم پر فزیبلٹی اسٹڈی شروع کی جائے۔ اس کے علاوہ خلیجی ممالک کے ساتھ فیری سروسز کے قیام کی تجاویز بھی زیر غور ہیں جن میں چین کی تجارتی موجودگی سے فائدہ اٹھایا جائے گا۔وزیر منصوبہ بندی نے گوادر پورٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل کو ہدایت کی کہ بین الاقوامی شپنگ عملے کے لیے اعلیٰ معیار کی رہائش اور تفریحی سہولیات کو یقینی بنایا جائے تاکہ وہ بار بار گوادر آئیں۔ ڈی جی نے آگاہ کیا کہ اس مقصد کے لیے پی سی ہوٹل سمیت اعلیٰ معیار کی رہائش دستیاب ہے۔آبی زراعت کے شعبے کی ترقی پر بھی بریفنگ دی گئی کہ گلگت بلتستان کے محکمہ فشریز اور چائنا اوورسیز پورٹس ہولڈنگ کمپنی مشترکہ سروے اور فزیبلٹی اسٹڈی پر کام کر رہے ہیں۔ وفاقی وزیر نے ماہی گیروں کے حقوق کے تحفظ اور انہیں فش پراسیسنگ ویلیو چین میں شامل کرنے پر زور دیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ماہی گیر اتحاد کے ساتھ مشاورت جاری ہے اور وہ فش پراسیسنگ انڈسٹری کے قیام کا خیرمقدم کر رہے ہیں۔وزیر کو بتایا گیا کہ چینی ٹرالر کمپنیوں کے ساتھ گوادر کو آف لوڈنگ حب اور فش پراسیسنگ مراکز کے طور پر استعمال کرنے کے حوالے سے مذاکرات جاری ہیں۔ احسن اقبال نے کہا کہ ماہی گیروں کو فش انڈسٹری کی ترقی کے فیصلوں میں شامل کرنا پائیدار ماہی گیری، منصفانہ مارکیٹ رسائی اور ان کے روزگار کے تحفظ کے لیے ضروری ہے۔وزارت بحری امور نے بتایا کہ بندرگاہ کی عملیاتی سرگرمیوں کے تمام منصوبے پاکستان کی پہلی فشریز و آبی پانی پالیسی سے ہم آہنگ کیے جا رہے ہیں، مزید یہ کہ دو فیری سروسز کے منصوبے زیر غور ہیں۔اجلاس میں گوادر کو بلوچستان کا خصوصی مائننگ پورٹ بنانے پر بھی گفتگو ہوئی جس کے لیے مائننگ اور اور سملٹنگ کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر پر توجہ دی جا رہی ہے۔ وزارت ریلوے نے بتایا کہ اس مقصد کے لیے ایک معدنی راہداری (Mineral Corridor) کے ریلوے لنک کی فزیبلٹی مکمل کر لی گئی ہے۔بلوچستان حکومت کے نمائندے نے بتایا کہ گوادر سیف سٹی منصوبے کا 30 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے اور بقیہ کام جون 2026ء تک مکمل کر لیا جائے گا۔ یہ منصوبہ 1500 ملین روپے کے بجٹ کے ساتھ پی ایس ڈی پی 2025-26 کے تحت 30 مئی 2025ء کو سی ڈی ڈبلیو پی سے منظور ہوا تھا۔گزشتہ اجلاس میں حکومت بلوچستان کو دیئے گئے کاموں میں گوادر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے لیے زمین مختص کرنا، اوورسیز پاکستانیوں اور غیر ملکی شہریوں کے لیے رہائشی علاقہ مختص کرنا اور گوادر یا تربت کو بلوچستان کا سرمائی دارالحکومت منتخب کرنا شامل تھے۔ وزیر احسن اقبال نے تجویز دی کہ تربت کو ترجیح دی جائے کیونکہ وہاں آبادی اور تجارتی سرگرمیاں زیادہ ہیں۔
مزید اہم خبریں
-
پاکستان: گزشتہ سال ساڑھے چار کروڑ بچوں کو پولیو ویکسین پلائی گئی، یونیسف
-
غزہ: اسرائیلی امریکی مشترکہ امدادی مراکز پر چھ ہفتوں میں 798 ضرورتمند ہلاک
-
بنگلہ دیش: روہنگیا پناہ گزینوں کی آمد جاری، یو این اداروں کی امدادی اپیل
-
طالبان رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری کا انسانی حقوق ماہرین کی طرف سے خیرمقدم
-
یمن: تجارتی بحری جہازوں پر حوثیوں کے حملوں کی کڑی مذمت
-
عالمی یوم آبادی: نوجوان ایک منصفانہ اور مشمولہ دنیا کے خواہشمند، گوتیرش
-
کاروباری ہفتے کے تیسرے روز بھی سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ، نئی قیمت 3 لاکھ 58 ہزارسے تجاوز کرگئی
-
لاہور کی سڑکیں شریف خاندان کے جھوٹے دعوؤں کا پردہ چاک کر رہی ہیں
-
غزہ میں بچوں اور خواتین سمیت مزید چھیالیس فلسطینی ہلاک
-
پنجاب حکومت نے پاکستان کی پہلی باقاعدہ رائٹ مینجمنٹ پولیس فورس قائم کردی
-
ہائبرڈ نظام اور فوج کو سیاست میں لا کر عوام کو مزید بےوقوف بنایا گیا ہے
-
ترکی، کرد باغیوں نے ہتھیار ڈال دیے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.