
سینیٹر قرۃ العین مری کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات کا اجلاس، ایم-6 موٹروے کی صورتحال اور خطے میں بندرگاہوں کے چارجز کا تقابلی جائزہ لیا گیا
جمعہ 11 جولائی 2025 21:30
(جاری ہے)
ایڈیشنل سیکرٹری نے کمیٹی کو بتایا کہ پانچ لگاتار اجلاسوں کے بعد سی ڈی ڈبلیو پی نے صرف سات منصوبوں پر ایکنک کو سفارش کی ہے جن کی لاگت 481.964 ارب روپے ہے۔
یہ منصوبے بنیادی طور پر موجودہ سڑکوں کی بحالی اور توسیع پر مرکوز ہیں جن میں کراچی سے حیدرآباد تک این-5 (جی ٹی روڈ) کے 210 کلومیٹر کے حصے شامل ہیں۔ سینیٹر قرۃ العین مری نے ترقیاتی منصوبوں کو حصوں میں مکمل کرنے کی بجائے ایک ہی مرحلے میں ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے این-5 کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے اس کے فوری آغاز کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے حیدرآباد اور مٹیاری کے درمیان دو ٹول پلازہ کے معاملے پر تشویش کا اظہار کیا اور متعلقہ حکام کو تحقیقات کر کے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔ سینیٹر سعدیہ عباسی نے سی ڈی ڈبلیو پی سے منظور شدہ کئی منصوبوں پر تحفظات کا اظہار کیا جن میں اقبال نیشنل مانیومنٹ اینڈ لائبریری کمپلیکس (اسلام آباد)، ایگریکلچر ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (شیخوپورہ)، نیشنل کلچرل ہیریٹیج انسٹی ٹیوٹ آف پاکستان اور موسمیاتی تبدیلیوں کے لیے موافق فصلیں تیار کرنے کے لیے سپیڈ بریڈنگ پلیٹ فارم شامل ہیں۔ کمیٹی نے ایک ہی صوبے میں زرعی منصوبوں پر تبادلہ خیال کے دوران کسی ایک منصوبے کو دوسرے صوبے میں منتقل کرنے کی سفارش کی تاکہ مساوی ترقی یقینی بنائی جا سکے۔ این ایچ اے حکام نے ایم-6 موٹروے کے حوالے سے آگاہ کیا کہ زمین کے حصول کا عمل جاری ہے اور اگلے دو سے تین ماہ میں مکمل ہونے کی توقع ہے۔ چیئرپرسن کے سوال کے جواب میں تصدیق کی گئی کہ منصوبے پر کام مارچ 2026ء میں شروع ہوگا۔ سینیٹر منظور احمد نے بلوچستان کو بڑے موٹر وے منصوبوں سے مستقل طور پر نظرانداز کیے جانے پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ چیئرپرسن نے وزارت اور این ایچ اے کو ہدایت کی کہ وہ اگلے اجلاس میں بلوچستان کے جاری اور مستقبل کے منصوبوں کی تفصیلی رپورٹ پیش کریں۔ کمیٹی کو منصوبہ بندی اور بحری امور کی وزارتوں نے بندرگاہوں کے چارجز پر بریفنگ دی۔ انکشاف ہوا کہ گوادر پورٹ کے چارجز خطے کی دیگر بندرگاہوں جیسے کہ دبئی کے جبل علی پورٹ سے زیادہ ہیں اور شپنگ لائنز کو کوئی مراعات نہیں دی جاتی ہیں۔ بحری امور کی وزارت نے گوادر پورٹ کو فعال بنانے کے لیے ایک مرحلہ وار منصوبہ پیش کیا جس کا آغاز ٹرانزٹ ٹریڈ ماڈل سے ہوگا۔ ایک اور وجہ پرائیویٹ سیکٹر کی عدم دلچسپی بتائی گئی۔ حکام نے تصدیق کی کہ پاکستان میں بندرگاہوں کے چارجز عام طور پر خطے سے زیادہ ہیں۔ یہ بھی بتایا گیا کہ کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) کے موجودہ چارجز 1994ء کے مقابلے میں کم ہیں۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ کے پی ٹی سے سپر ہائی وے تک ٹرکوں کو رسائی میں 24 گھنٹے تک تاخیر ہوتی ہے جو چارجز اور اخراجات پر اثر انداز ہوتی ہے۔ کمیٹی کو آگاہ کیا گیا کہ لیاری ایکسپریس وے کو براہ راست بندرگاہ سے منسلک کرنے کا کام جاری ہے۔ کے پی ٹی-پپری ریلوے ٹریک منصوبے پر بھی توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ چیئرپرسن نے بحری امور کی وزارت کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کے پی ٹی اور سپر ہائی وے کے درمیان ایک مختصر اور مخصوص راستے کی تعمیر کی سفارش کی تاکہ رابطہ بہتر ہو اور مسافت کم ہو۔مزید قومی خبریں
-
وزیر اعلی مریم نواز کاستھرا پنجاب ورکرز کو کم ازکم تنخواہ نہ دینے پر برہمی کااظہار، کنٹریکٹرز کو فائنل وارننگ جاری
-
اسلام آباد میں گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس اور ٹوکن ٹیکس میں اضافے کا فیصلہ
-
جولائی میں غیرملکی درآمدات میں 23فیصد اضافہ،حجم 5.86ارب ڈالر رہا
-
پتوکی ،اوباش کی 16سالہ لڑکی سے زیادتی ،ویڈیو بناکر وائرل کردی ، مقدمہ درج
-
گورنرسندھ کامران خان ٹیسوری کو عہدے سے ہٹانے کی لئے سندھ ہائیکورٹ میں آئینی درخواست دائر کردی گئی
-
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کو یورپیئن انٹرنیشنل ایکسیلینسی ایوارڈ سے نوازا گیا
-
بیرون ممالک ائیرپورٹس ،سپرسٹورزپر پاکستانی پویلین قائم کئے جائیں ‘ نجم مزاری
-
کراچی‘ مئی سے اب تک 6 افراد کتے کے کاٹنے سے جاں بحق
-
کراچی: مئی سے اب تک 6 افراد کتے کے کاٹنے سے جاں بحق
-
وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کا رحیم یار خان میں دو سالہ بچی کے مین ہول میں گر کر جاں بحق ہونے پرشدید غم وغصے کااظہار
-
دریائوں اور آبی ذخیروں میں پانی کی صورتحال
-
جہانگیر ترین سیلاب متاثرین کی جلد بحالی کے لئے سرگرم ،5کروڑ روپے امداد کا اعلان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.