معیشت فروغ پانے کی بجائے سکڑنا شر وع ہو گئی ہے‘مقررین

فنانس بل کے ذریعے ہر طبقے کیلئے مشکلات بڑھا دی گئیں‘ ماہر ٹیکس ، معاشیات عاشق علی رانا ،اسحاق بریار و دیگر کا خطاب

اتوار 13 جولائی 2025 11:35

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جولائی2025ء)انتہائی سخت شرائط ،خوف و ہراس اور نظام میں سقم ہونے کی وجہ سے 25کروڑ آباد ی والے ملک میں صرف50لاکھ افراد ٹیکس گوشوارے جمع کراتے ہیںجو لمحہ فکریہ ہونا چاہیے ،فنانس ایکٹ 2025میں بھی فائلر اورنان فائلر کیٹیگری کو واضح نہیں کیا گیا ،اوورسیز کا معاشی طور پر ملک کو چلانے میں کلیدی کردار ہے لیکن انہیں بھی تنخواہ دار طبقے کی طرز پر ریلیف دیا گیا ہے ۔

ان خیالات کا ظہار ماہر ٹیکس ، معاشیات و صدر انٹر نیشنل لائرز ایسوسی ایشن پنجاب چیپٹر عاشق علی رانا ،سیکرٹری جنرل اسحاق بریار،سینئر نائب صدر ملک جلیل اعوان،نائب صدور سید عدیل حیدر،زاہد رسول گورائیہ ،فنانس سیکرٹری شیخ عدیل،اعجاز علی،نغمانہ شہزادی ،اشفاق اسلم خان اور دیگر نے ’’فنانس ایکٹ 2025‘‘ کے حوالے سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

مقررین نے کہا کہ حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے معیشت فروغ پانے کی بجائے سکڑنا شر وع ہو گئی ہے ،فنانس بل کے ذریعے ہر طبقے کے لئے مشکلات بڑھا دی گئی ہیں ،نان فائلر کی طرح فائلر کو بھی گاڑی اور پراپرٹی خریدنے سے پہلے اجازت لینی پڑے گی ،نان فائلر کی طرح فائلر کو بھی کمشنر آفس کے چکر لگانا پڑیں گے ۔انہو ں نے کہا کہ حکومت ریکارڈ ترسیلات زر آنے پر ہر ماہ اوورسیز کی تعریفیں کرتی ہے لیکن جب انہیں ریلیف اور مراعات دینے کا موقع آیا تو انہیں تنخواہ دار طبقے کی طرز پر ریلیف دیا گیا ہے جس کی وجہ سے سالانہ اربوں ڈالرز کی ترسیلات زر بھجوانے والے اوورسیز پاکستانیوں میں شدید مایوسی پائی جاتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے اپیل ہے کہ ایف بی آر کو دئیے گئے لا محدود اختیارات واپس لئے جائیں ، ٹیکسیشن کے نظام میں بہتری کے لئے ملکی اور غیر ملکی ماہرین کے ذریعے اصلاحات کا عمل مکمل کیا جائے۔