13 جولائی 1931 کا دن مقبوضہ جموں وکشمیر کی تاریخ کا اہم سنگین میل ہے،راجہ سجاد احمد خان ایڈووکیٹ

اتوار 13 جولائی 2025 14:35

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جولائی2025ء)راجہ سجاد احمد خان ایڈووکیٹ نے کہا کہ 13 جولائی 1931 کا دن مقبوضہ جموں وکشمیر کی تاریخ کا اہم سنگین میل ہے،13جولائی کے شہداء نے اپنے خون سے مقبوضہ جموں وکشمیر کی تحریک آزادی کو نئی سمت دی،1947ء میں مہاراجہ کی حکومت کے خاتمہ کے بعد کشمیری آزادی کے دروازے پر کھڑے تھے،بھارت حملہ نہ کرتا تو مقبوضہ جموں وکشمیر 1947 ء میں آزاد ہو جاتا۔

یوم شہدائے کشمیر کے موقع پر اپنے پیغام میں راجہ سجاد احمد خان ایڈووکیٹ نے کہا کہ مہاراجہ کی حکومت کے خاتمہ کے بعد بھارت نے فوجی حملہ کر کے کشمیر پر غیر قانونی قبضہ کیا،سرینگر کے 22 مسلمانوں نے اذان مکمل ہونے تک اپنے سینوں پر گولیاں کھائی تھیں،ان میں سے کسی ایک نے بھی پیٹھ پر گولی نہیں کھائی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ شہداء سرینگر کی شہادت اور عبدالقدیر خان کی قربانی نے کشمیریوں کو ظلم کے خلاف کھڑے ہونے کا حوصلہ دیا۔

انھوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کشمیر کو بھارت کی کالونی بننے سے بچائے،برطانیہ،یورپ سمیت دنیا بھر کی پارلیمانز کشمیریوں پر مظالم کے خلاف آواز اٴْٹھائیں،1931ء کے شہداء کا خون ہمارے اٴْوپر وہ قرض ہے جس کو چکانا ہمارا فرض ہے۔انھوں نے کہا کہ 13 جولائی 1931 کے شہداء کا مشن ہر حال میں مکمل کریں گے۔مقبوضہ جموں وکشمیر کے عوام کی آواز کو دنیا کے ہر ایوان تک پہنچائیں گے ان شاء اللہ بہت جلد مقبوضہ جموں وکشمیر کے کشمیریوں کو ان کا پیدائشی حق حق خودارادیت مل کر رہے گا۔