فیصل معیز خان کا ایف بی آر کے حالیہ اقدامات پر تشویش کا اظہار ط NKATI نے 19 جولائی 2025 کو کراچی چیمبر آف کامرس کی کال کی حمایت کر دی

اتوار 13 جولائی 2025 18:15

Fکراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 جولائی2025ء)نارتھ کراچی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (NKATI) کے صدر فیصل معیز خان نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (FBR) کی جانب سے صنعتکاروں کے خلاف حالیہ سخت اور غیر دانشمندانہ اقدامات پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (KCCI) کی 19 جولائی 2025 کو مجوزہ کال کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے کہا کہ صنعتکاروں کو غیر ضروری نوٹسز، بینک اکاؤنٹس کی ضبطگی اور بے جا ہراسانی معیشت کو مزید بحران کی طرف دھکیل سکتی ہے۔

فیصل معیز خان نے کہا کہ صرف نارتھ کراچی صنعتی زون میں 4500 سے زائد صنعتی یونٹس موجود ہیں جو سالانہ اربوں روپے کا ٹیکس قومی خزانے میں جمع کرواتے ہیں اور لاکھوں افراد کو روزگار فراہم کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

ایف بی آر کے اقدامات سے نہ صرف صنعتی پہیہ متاثر ہو رہا ہے بلکہ برآمدات، سرمایہ کاری اور روزگار کے مواقع بھی شدید خطرے سے دوچار ہو رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ دنوں میں FBR کی جانب سے سینکڑوں صنعتی اداروں کو بلاجواز نوٹسز بھیجے گئے ہیں، جن میں ایسے ادارے بھی شامل ہیں جو نہ صرف ریگولر فائلرز ہیں بلکہ باقاعدگی سے ٹیکس ادا کر رہے ہیں۔ NKATI کے مطابق، جولائی کے پہلے دس دنوں میں کم از کم 1600 کمپنیوں کو آڈٹ یا ریکوری کے نوٹس موصول ہوئے ہیں، جس سے بزنس کمیونٹی میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے۔

صدر NKATI نے وزیر اعظم، وزیر خزانہ اور چیئرمین ایف بی آر سے اپیل کی ہے کہ وہ موجودہ بحران کا فوری نوٹس لیں اور صنعتکاروں سے مشاورت کے بغیر کسی بھی قسم کی پالیسی کا اطلاق نہ کیا جائے۔انہوں نے واضح کیا کہ KCCI کی 19 جولائی کی حکمت عملی ایک اجتماعی آواز بن چکی ہے جس کا مقصد کاروباری ماحول کو بہتر بنانا اور بے جا ٹیکس پالیسیوں کے خلاف پرامن مؤقف اپنانا ہے۔

فیصل معیز نے تمام صنعتی زونز اور ایسوسی ایشنز سے اپیل کی کہ وہ اس دن اپنی یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔فیصل معیز خان نے چیف آف آرمی اسٹاف، جنرل عاصم منیر سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ اقوام متحدہ اور عالمی فورمز پر کیے گئے اپنے وعدوں کے مطابق ملکی معیشت کے تحفظ کے لیے فوری مداخلت کریں تاکہ پاکستان میں صنعت و تجارت کا پہیہ رواں رہے اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہو۔