)قبائلی تنازعات کا خاتمہ ممکن بناکر بلوچستان کو امن کا گہوارہ اور خوشحال بنایا جاسکتا ہے، سردار نور احمد بنگلزئی

اتوار 13 جولائی 2025 22:15

Sکوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 جولائی2025ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماء چیف آف بنگلزئی سردار نور احمد بنگلزئی نے کہا ہے کہ قبائلی تنازعات کا خاتمہ ممکن بناکر بلوچستان کو امن کا گہوارہ اور خوشحال بنایا جاسکتا ہے کیونکہ امن کے بغیر ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں بن سکتا ہم سب کو قبائلی اور اسلامی روایات کی پاسداری کرنا ہوگی تاکہ آپس میں بھائی چارگی ، یکجہتی کے ساتھ رہ سکیں اور صوبے کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے میں اپناکردار ادا کرسکیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز 20 سال سے جاری خونی تنازعہ کے تصفیہ کے موقع پر دونوں فریقین اپنی دیرینہ رنجشوں کو بھلا کر آپس میں شیر و شکر ہونے پر منعقدہ جرگہ کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر معروف قبائلی و مذہبی رہنماء سید شبیر شاہ اور دیگر معتبرین بھی موجود تھے۔ منعقدہ جرگہ میں فریق اول رحیم بخش ،عبدالصمد ،ناصر احمد سمیت دیگر تھے ۔

فریق دوئم میںمحمد اصغر ، محمد سلیم ،عبدالمنان احمد ، کشمیر خان ، مقصود احمد و دیگر شامل تھے۔ دونوں فریقین کے درمیان گزشتہ 20 سال سے چلی آنے والی دیرینہ رنجشوں سے دونوں کے درمیان ہونے والے جھگڑوں میں کئی قیمتی جانیں ضائع ہوئیں اور علاقے کا امن خراب ہونے کی وجہ سے ترقی کا خواب بھی ادھورا رہا تھا جرگے نے باہمی گفت و شنید اور مشاورت کے ذریعے دونوں فریقین کو مفاہمت کے لئے ساز گار ماحول پیدا کرکے اس تنازعے کو ختم کرنے کے لئے قائل کیا اور گزشتہ دنوں بنگلزئی ہائوس میں ہونے والے جرگے میں دونوں فریقین کی باہمی رضا مندی اور قبائیلی معتبرین اور معززین کی موجودگی میں قبائلی روایات کو مد نظر رکھتے ہوئے دونوں نے فیصلے کو قبول کرتے ہوئے ایک دوسرے کو دیرینہ رنجشوں پر معاف کرتے ہوئے آگے مل جل کر بڑھنے کا عہد کرتے ہوئے دیرینہ رنجشوں کو بھلا کر آپس میں شیر و شکر ہوگئے اس موقع پر سردار نور احمد بنگلزئی نے کہا کہ آج خوشی کا دن ہے کہ دیرینہ خونی تنازعہ کا پر امن حل نکال کر دونوں فریقین کو قبائلی اور اسلامی روایات کی بنیاد پر شیر و شکر کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں کیونکہ کسی بھی علاقے اور معاشرے کی تعمیر و ترقی کے لئے گفت و شنید اور افہام و تفہیم سے مسائل کا حل ممکن بنایا جاسکتا ہے ہم سب کا فرض ہے کہ ہم باہمی اختلافات کو بھلاکر پر امن معاشرے کی تشکیل کیلئے امن، محبت اور بھائی چارے کو فروغ دیکر علاقے کی تعمیر و ترقی کو یقینی بنائیں کیونکہ قبائلی تنازعات کی وجہ سے امن کی بحالی اور ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں بن سکتا۔