یہ کس کا ویژن ہے سر؟ اسلام آباد میں نصب نئی یادگار سوشل میڈیا پر بحث کا موضوع بن گئی

حکومت کی جانب سے اس عظیم یادگار کی تنصیب پر اچانک کام روک دیا گیا، میڈیا کوریج پر پابندی لگا دی گئی ہے اور وجہ بھی نہیں بتائی جارہی؛ صحافی نادر بلوچ کا دعویٰ

Sajid Ali ساجد علی پیر 14 جولائی 2025 11:38

یہ کس کا ویژن ہے سر؟ اسلام آباد میں نصب نئی یادگار سوشل میڈیا پر بحث ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 جولائی 2025ء ) وفاقی دارالحکوت اسلام آباد میں نصب کی جانے والی ایک نئی یادگار سوشل میڈیا پر بحث کا موضوع بن گئی۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے حال ہی میں وفاقی دارالحکومت کے علاقہ مارگلہ ایونیو راؤنڈ اباؤٹ پر ایک نئی یادگار نصب کی گئی ہے جس کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ اس سے شہر کی خوب صورتی میں اضافہ ہوگا، نئی تنصیب شدہ یادگار کا جائزہ لیں تو اس میں دو انسانی ہاتھ بلند ہوتے دکھائی دے رہے ہیں، گولڈن رنگ کے ان دونوں ہاتھوں میں سفید گیند نما کوئی چیز نظر آرہی ہے۔

اس یادگار کو نصب کیے جانے کے بعد سے یہ سوشل میڈیا پر بحث کا موضوع بنی ہوئی ہے، جس کے بارے میں صارفین کے دلچسپ اور سوالیہ تبصرے جاری ہیں، ایک صارف اور رضوان غلزئی نے پوچھا کہ ’یہ کس کا ویژن ہے سر؟‘۔

(جاری ہے)

اسی حوالے سے اینکر پرسن نادیہ مرزا کہتی ہیں کہ ’آج آفس آتے ہوئے یہ شاہکار دیکھا پر کچھ سمجھ نہ آیا، نہ ہی آنکھوں کو بھایا، یہ ہے کیا بھائی؟‘۔

یادگار سے متعلق ایک صارف نے تبصرہ کیا کہ ’ہمارے کیپیٹل میں بننے والی اس نئی یادگار کا مطلب صرف یہی ہے کہ پاکستان کے ہاتھوں میں پاور ہے، یہ ہاتھ کٹ سکتے ہی لیکن جھک نہیں سکتے، یہ کسی کے آگے بھیک نہیں مانگ سکتے‘۔
صحافی نادر بلوچ نے دعویٰ کیا ہے کہ ’حکومت کی جانب سے اس عظیم یادگار کی تنصیب پر اچانک کام روک دیا گیا ہے، میڈیا کوریج پر پابندی لگا دی گئی ہے اور وجہ بھی نہیں بتائی جارہی‘۔

اس پر ایک اور صارف نے کہا کہ ’موجودہ حکومت کی شاہکار یادگار ہے، اس کو جلد مکمل کرنی چاہیئے، میڈیا پر کوریج سے پابندی عجیب ہے ورنہ اس سٹیچو میں خوبصورت پیغام ہے جو آئندہ نسلوں کو منتقل کرنا ہوگا، اس میں یہی واضح ہو رہا ہے کہ دنیا ہماری ہاتھ میں ہے جو کہ کسی بھی قوم کی خواہش و ارمان ہوتی ہے‘۔
یاد گار سے متعلق ایک صارف نے سوال کیا کہ ’شہر اقتدار میں تنصیب شدہ اس یادگار سے کیا مراد ہے؟ کیا پاکستان جیسے ممالک میں یہ ترقی اور اقتدار حاصل کرنے کا راز تو نہیں؟‘۔