Live Updates

وفاقی ،صوبائی ٹیکس دفاتر کے درمیان روابط کے فقدان نے منقسم ٹیکس نظام پیدا کیا ‘ علی عمران آصف

ٹیکس نظاموں میں دوہرے پن ، تضاد نے کاروبار کی لاگت میں اضافہ کر دیا ہے ‘ سینئر ایگزیکٹو کمیٹی ممبر لاہو ر چیمبر

پیر 14 جولائی 2025 13:24

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جولائی2025ء)سینئر ایگزیکٹو کمیٹی ممبر لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری علی عمران آصف نے کہا ہے کہ وفاقی اور صوبائی ٹیکس دفاتر کے درمیان روابط کے فقدان نے ایک منقسم ٹیکس نظام پیدا کیا ہے جو کاروباری اداروں پر بوجھ ڈالتا ہے اور سرمایہ کاری کی راہ میں رکاوٹ بنتا ہے، جو کاروبار متعدد صوبوں میں کام کر رہے ہیں وہ مختلف شرح کے ساتھ ٹیکسز، قانون کی مختلف تعریف ، تعمیل کے پورٹلز، آڈٹ طریقہ کار اور تنازعات کے حل کے الگ الگ نظاموں کا سامنا کر رہے ہیں۔

اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ٹیکس نظاموں میں دوہرے پن اور تضاد نے کاروبار کی لاگت میں اضافہ کر دیا ہے اور ٹیکس تنازعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ کئی مواقع پر وفاقی اور صوبائی ادارے کسی ایک ہی لین دین پر دائرہ اختیار کا دعوی کرتے ہیں جس کے نتیجے میں دوہرا ٹیکس عائد ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

یہ غیر یقینی صورتحال نہ صرف کاروباری اداروں کی مالی منصوبہ بندی پر اثرانداز ہوتی ہے بلکہ پاکستان کے قانونی اور ریگولیٹری نظام پر سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بھی مجروح کرتی ہے۔

انہوںنے کہا کہ پنجاب، سندھ اور خیبر پختونخوا ہ کے رواں مالی سال کے لیے پیش کیے گئے بجٹ نے پہلے سے ہی پیچیدہ ٹیکس نظام کو مزید الجھا دیا ہے،ان بجٹوں میں منفی فہرست کا نظام متعارف کروایا گیا ہے جس کے تحت تمام خدمات کو قابلِ ٹیکس تصور کیا جائے گا جب تک کہ انہیں واضح طور پر مستثنیٰ قرار نہ دیا جائے یا کسی مختلف شرح پر نہ رکھا جائے۔پاکستان کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی سمجھے جانے والے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار مجموعی ٹیکس اقدامات سے سب سے زیادہ متاثر ہورہے ہیں۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات