وزارت موسمیاتی تبدیلی اور سنو لیپرڈ فائونڈیشن کا پاکستان وائلڈ لائف پروٹیکشن ایوارڈز 2025 جیتنے والوں کا اعلان

پیر 14 جولائی 2025 20:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 جولائی2025ء) وزارت موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی ہم آہنگی نے سنو لیپرڈ فاؤنڈیشن (ایس ایل ایف) اور گلگت بلتستان، خیبرپختونخوا اور آزاد جموں و کشمیر کے محکمہ جات و جنگلی حیات کے اشتراک سے پاکستان وائلڈ لائف پروٹیکشن ایوارڈز 2025 جیتنے والوں کا اعلان کر دیا ہے۔ یہ ایوارڈز ان افراد کو دیئے جاتے ہیں جنہوں نے برفانی چیتے کے علاقوں/مسکن میں جنگلی حیات کے تحفظ کے لئے قابل قدر و شاندار خدمات سرانجام دی ہیں۔

نیشنل کمیٹی برائے سٹیزن رینجر وائلڈ لائف پروٹیکشن پروگرام کے تیسرے اجلاس میں مختلف نامزدگیوں کا جائزہ لینے کے بعد سات افراد کو الگ الگ کیٹگریز میں ایوارڈز کے لئے منتخب کیا گیا ہے جبکہ ایک ایوارڈ کمیونٹی کے لئے مختص رکھا گیا ہے۔

(جاری ہے)

اس سال کا سب سے بڑا "سنو لیپرڈ ایوارڈ" آزاد کشمیر وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ کے گیم واچر محمد اسماعیل کو دیا جائے گا جنہوں نے جنگلی حیات کے تحفظ کے لئے مثالی جذبہ دکھایا۔

گلگت بلتستان سے تین آفیسران ایوارڈ کے حقدار ٹھہرے ہیں جن میں گیم انسپکٹر شیر افغان علی بلیو شیپ ایوارڈ، محمد رضا براؤن بیئر ایوارڈ اور گیم واچر سخاوت علی وولف ایوارڈ کے فاتحین قرار پائے ہیں۔ خیبرپختونخوا سے ڈپٹی رینجر اسرار اللہ آئی بیکس ایوارڈ، وائلڈ لائف واچر محمد سلیم مارخور ایوارڈ جبکہ آزاد کشمیر سے گیم واچر محبوب شاہ کو مشک ڈییر ایوارڈ کےلئے نامزد کیا گیا ہے۔

ایوارڈز کی باضابطہ تقسیم رواں ماہ کی 31 تاریخ کو اسلام آباد میں ایک تقریب کے دوران کی جائے گی۔ وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی ڈاکٹر شزرا منصب کھرل نے ایوارڈز کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ ایوارڈز ان گمنام ہیروز کی محنت کا اعتراف ہیں جو دن رات ہمارے قدرتی وسائل کی حفاظت میں مصروف رہتے ہیں، جنگلی حیات کا تحفظ ماحولیاتی توازن اور ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے، ہمیں ان محافظوں کی حوصلہ افزائی اور مدد جاری رکھنی چاہئے۔

وائلڈ لائف ایمبیسیڈر سردار جمال خان لغاری نے کہا کہ جنگلی حیات کا تحفظ صرف جانوروں کو بچانے کا معاملہ نہیں بلکہ یہ ہمارے ماحولیاتی نظام اور آئندہ نسلوں کے بہتر مستقبل کے لئے بھی ضروری ہے، ان ایوارڈز کے ذریعہ ہم ان لوگوں کی خدمات کو تسلیم کر رہے ہیں جو پہاڑوں اور جنگلات میں جان کی پرواہ کئے بغیر حفاظت کا کام انجام دیتے ہیں۔ ڈاکٹر محمد علی نواز ڈائریکٹر سنو لیپرڈ فاؤنڈیشن نے کہا کہ یہ ایوارڈز صرف انفرادی خدمات کی پذیرائی نہیں، بلکہ ہماری اجتماعی کوششوں کا جشن بھی ہیں، ہمارے فیلڈ رینجرز سخت حالات میں نایاب نسلوں اور قدرتی نظاموں کی حفاظت کرتے ہیں۔

سینئر وائلڈ لائف ماہر اور نیشنل کمیٹی کے چیئرپرسن عاشق احمد خان نے کہا کہ یہ لوگ دور دراز علاقوں میں گشت کرتے ہیں، غیر قانونی شکار روکتے ہیں، اور ہماری قدرتی وراثت کے حقیقی نگہبان ہیں۔ ان کی خدمات کا اعتراف ہمیں مزید حوصلہ دیتا ہے کہ ہم تحفظ کے کام کو آگے بڑھائیں۔ڈی آئی جی فاریسٹ، حسینہ عنبرین نے کہا کہ یہ ایوارڈز ان مقامی محافظوں کی حوصلہ افزائی ہیں جو بغیر کسی صلے کے برفانی چیتے اور اس کے ماحول کو بچانے میں مصروف عمل رہتے ہیں۔

رواں برس ایوارڈز کےلئے ملک بھر سے 21 نامزدگیاں موصول ہوئیں جو اس بات کا ثبوت ہیں کہ پاکستان کے برفانی چیتے کے علاقوں میں تحفظ کے لئے بڑی محنت اور جذبے سے کام ہو رہا ہے۔ وزارت موسمیاتی تبدیلی و ہم آہنگی نے سنو لیپرڈ فائونڈیشن نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ سٹیزن رینجر وائلڈ لائف پروٹیکشن پروگرام کو مزید مضبوط بنایا جائے گا، تحفظ سے متعلق آگاہی بڑھائی جائے گی اور ایک ایسا پاکستان بنایا جائے گا جہاں انسان اور جنگلی حیات ایک ساتھ خوشحال زندگی گزار سکیں۔