وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی زیر صدارت نیشنل ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ فنڈ میں اجلاس، چار سٹریٹجک اہداف پر بریفنگ دی گئی

بدھ 16 جولائی 2025 21:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جولائی2025ء) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی،اصلاحات و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے نیشنل ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ فنڈ (این ڈی آر ایم ایف) کے دفتر میں اہم اجلاس کی صدارت کی جس میں سیکرٹری منصوبہ بندی اویس سمرا، وائس چانسلر پائیڈ ڈاکٹر ندیم جاوید، چیف اکانومسٹ ڈاکٹر راجہ امتیاز اور وزارت منصوبہ بندی کے دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

اجلاس میں این ڈی آر ایم ایف کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے ادارے کے چار سٹریٹجک اہداف پر بریفنگ دی جن میں قدرتی آفات کے خطرات میں کمی، ماحولیاتی و آفات کے خطرات سے متعلق مالیاتی اقدامات، آفات سے نمٹنے اور بحالی کا ادارہ جاتی نظام،علم کی تخلیق، تبادلہ اور خطرات کی بنیاد پر فیصلہ سازی شامل ہیں ۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے این ڈی آر ایم ایف کے قیام کے مقصد اور وژن کی وضاحت پر زور دیا اور کہا کہ تمام شراکت داروں کو اس بات پر مکمل وضاحت ہونی چاہیے کہ ادارے کا اصل ہدف کیا ہے اور اسے کس مقصد کے لیے قائم کیا گیا۔

ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے ادارے کے پس منظر پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ این ڈی آر ایم ایف 2016ء میں قائم ہوا اور 2018ء سے باضابطہ طور پر کام کر رہا ہے۔ ادارہ اس وقت 32 منصوبوں پر کام کر رہا ہے جن کی ابتدا ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) کی معاونت سے ہوئی تھی، بعد ازاں دیگر گرانٹ ذرائع سے فنڈنگ جاری رہی۔وزیر منصوبہ بندی نے این ڈی آر ایم ایف کو ہدایت کی کہ وہ آفات کے خطرات کے شعبے میں ابھرتے ہوئے رجحانات سے ہم آہنگ ہو اور اگلے 10 سال کے لیے ایک جامع کاروباری حکمت عملی تیار کرے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ این ڈی آر ایم ایف نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) میں قائم این ای ٹی سی اے ٹی ڈیٹا سینٹر کے ذریعے کام کر رہا ہے۔ ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے ادارے کی جانب سے جاری ماحولیاتی اور آفات سے متعلق مالیاتی خدمات اور انشورنس ماڈلز پر بھی بریفنگ دی۔ وفاقی وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ این ڈی آر ایم ایف کو پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) سے ہٹ کر فنڈنگ کے لیے جدید اور تخلیقی ذرائع تلاش کرنے چاہئیں۔

اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ ادارہ آفات کے خطرات کی ماڈلنگ پر کام کرتا ہے اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے پیشگوئی اور خطرے کی ماڈلنگ کے درمیان فرق کی وضاحت کی۔ اجلاس کو یہ بھی آگاہ کیا گیا کہ این ڈی آر ایم ایف کے منصوبوں کو صوبوں میں مثبت پذیرائی حاصل ہو رہی ہے۔وفاقی وزیر نے منصوبوں کے انتخاب کے طریقہ کار کے بارے میں سوال کیا جس پر این ڈی آر ایم ایف حکام نے بتایا کہ سرکاری ادارے منصوبے تجویز کرتے ہیں جو کہ جانچ پڑتال کے بعد تکنیکی مشاورتی کمیٹی کے سامنے پیش کیے جاتے ہیں جس میں وزارت منصوبہ بندی کے ارکان بھی شامل ہوتے ہیں۔

وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے زور دیا کہ منصوبہ جات کے انتخاب میں تمام صوبوں کی شرکت اور یکجہتی ضروری ہے۔ این ڈی آر ایم ایف نے اجلاس کو بتایا کہ اس کے منصوبوں سے بڑی تعداد میں براہ راست اور بالواسطہ مستفید ہونے والے افراد موجود ہیں۔وزیر منصوبہ بندی نے زور دیا کہ این ڈی آر ایم ایف کو ایسے منصوبوں پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے جو اعلیٰ اثرات کے حامل ہوں اور اس شعبے میں پاکستان کو ایک نمایاں برتری فراہم کریں۔وزیر نے ہدایت کی کہ این ڈی آر ایم ایف اپنی تمام سرگرمیوں کو آر ایف فور سٹریٹجی سے ہم آہنگ کرے جو وزارت منصوبہ بندی نے 2022ء کے تباہ کن سیلاب کے بعد ملک کی بحالی اور ماحولیاتی خطرات کے خلاف پائیدار مزاحمت پیدا کرنے کے لیے تیار کی تھی۔