- امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ستمبر میں پاکستان کا ممکنہ دورہ: مقامی میڈیا
- پاکستان میں مون سون کے سیزن میں ہلاکتوں کی تعداد اب 180
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ستمبر میں پاکستان کا ممکنہ دورہ: مقامی میڈیا
دو پاکستانی نجی ٹی وی چینلز نے جمعرات کو نامعلوم ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ رواں سال ستمبر میں پاکستان کا دورہ کرنے والے ہیں۔
اگر یہ دورہ پایۂ تکمیل کو پہنچتا ہے تو یہ تقریباً دو دہائیوں بعد کسی امریکی صدر کا پہلا دورۂ پاکستان ہو گا۔ اس سے قبل صدر جارج ڈبلیو بش نے 2006 میں پاکستان کا دورہ کیا تھا۔ پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے اس متوقع دورے سے متعلق کسی بھی معلومات سے لاعلمی کا اظہار کیا ہے۔
(جاری ہے)
دونوں ٹی وی چینلز کے مطابق صدر ٹرمپ اسلام آباد آمد کے بعد بھارت کا دورہ بھی کریں گے۔
پاکستان میں مون سون کے سیزن میں ہلاکتوں کی تعداد اب 180
پاکستان میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسی (این ڈی ایم اے) کا کہنا ہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران شدید بارشوں کے باعث کم از کم 54 افراد ہلاک ہو گئے، جس کے بعد 26 جون سے جاری مون سون سیزن کے دوران ہونے والی ہلاکتوں کی مجموعی تعداد تقریباً 180 تک پہنچ گئی ہے۔
این ڈی ایم اے کی ترجمان نے جمعرات کے روز بتایا کہ زیادہ تر ہلاکتیں پنجاب کے مختلف علاقوں سے رپورٹ ہوئی ہیں، جہاں بدھ کی صبح سے موسلا دھار بارشوں کا سلسلہ تقریباً بغیر رکے جاری ہے، جس کے باعث کئی شہری علاقوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔
راولپنڈی میں نالہ لئی میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہو گئی ہے، جس پر انتظامیہ نے آس پاس کے رہائشی علاقوں کے لوگوں کو فوری طور پر نقل مکانی کی ہدایت کی ہے۔
ترجمان نے اے ایف پی کو بتایا، ’’گزشتہ 24 گھنٹوں میں ملک بھر میں 54 افراد ہلاک اور 227 زخمی ہوئے، زیادہ تر اموات پنجاب سے ہوئیں۔ یہ اعداد و شمار پاکستان کے وقت کے مطابق صبح 8 بجے تک جمع کیے گئے۔” این ڈی ایم اے کے مطابق 26 جون سے شروع ہونے والے مون سون سیزن میں اب تک 70 بچوں سمیت تقریباً 180 افراد جاں بحق اور 500 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
راولپنڈی کی ضلعی انتظامیہ نے جمعرات کو عام تعطیل کا اعلان کرتے ہوئے شہریوں سے گھروں میں رہنے کی اپیل کی ہے، جب کہ محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ بارشوں کا سلسلہ جمعہ تک جاری رہے گا۔حکومتی بیان میں کہا گیا، ’’حساس علاقوں کے رہائشی ہنگامی حالات کے لیے تین سے پانچ دن کا راشن، پینے کا پانی اور ضروری ادویات پر مشتمل ایمرجنسی کٹ تیار رکھیں۔‘‘
یاد رہے کہ 2022 میں پاکستان کو تباہ کن مون سون کا سامنا کرنا پڑا تھا جس میں ملک کا ایک تہائی حصہ زیرِ آب آ گیا تھا اور 1,700 سے زائد افراد جان کی بازی ہار گئے تھے۔