سوڈان: متحارب گروہوں کی جھڑپوں میں شہری ہلاکتوں پر ترک کا اظہار افسوس

یو این جمعرات 17 جولائی 2025 21:30

سوڈان: متحارب گروہوں کی جھڑپوں میں شہری ہلاکتوں پر ترک کا اظہار افسوس

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 17 جولائی 2025ء) اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے سوڈان میں متحارب عسکری دھڑوں کی لڑائی میں بچوں سمیت سیکڑوں افراد کی ہلاکت کے حالیہ واقعات پر افسوس اور مذمت کا اظہار کیا ہے۔

ہائی کمشنر کے دفتر نے تصدیق کی ہے کہ 10 جون کے بعد ریاست شمالی کردفان کے علاقے بارا میں ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) کے ہاتھوں کم از کم 60 شہریوں کی ہلاکت ہوئی ہے۔

سول سوسائٹی کے اداروں نے بتایا ہے کہ ان حملوں میں تقریباً 300 افراد کو ہلاک کیا گیا ہے۔

Tweet URL

10 اور 14 جولائی کے درمیان ریاست مغربی کردفان میں سوڈان کی مسلح افواج (ایس اے ایف) کے حملوں میں کم از کم 23 شہری ہلاک اور 30 سے زیادہ زخمی ہو گئے۔

(جاری ہے)

آج بارا میں فوج کے فضائی حملوں میں ایک ہی خاندان کے 11 افراد مارے گئے۔

وولکر ترک نے کہا ہے کہ سوڈان میں متحارب فریقین کی جانب سے انسانی زندگیوں اور شہریوں کے تحفظ سے کھلی لاپروائی افسوسناک ہے۔

الفاشر کے مخدوش حالات

حالیہ ہلاکتیں ایسے وقت ہوئی ہیں جب 'آر ایس ایف' کی جانب سے شمالی کردفان کے دارالحکومت العبید پر حملے کی تیاری سے متعلق اطلاعات سامنے آ رہی ہیں۔

ہائی کمشنر نے ریاست شمالی ڈارفر کے دارلحکومت اور سب سے بڑے شہر الفاشر میں شہریوں کے تحفظ کی صورتحال پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے جہاں 11 اور 12 جولائی کو 'آر ایس ایف'کے حملوں میں انسانی نقصان کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

وولکر ترک نے خبردار کیا ہے کہ شمالی ڈارفر اور کردفان میں لڑائی بڑھنے کا نتیجہ شہریوں کے لیے خطرت میں اضافے کی صورت میں نکلے گا اور انسانی صورتحال مزید تباہ کن ہو جائے گی جبکہ سوڈان کے لوگ دو سال سے زیادہ عرصہ سے جاری اس جنگ میں پہلے ہی بہت بڑی تکالیف جھیل رہے ہیں۔

شہریوں کو تحفظ دینے کی اپیل

ہائی کمشنر نے سوڈان کے متحارب عسکری دھڑوں پر اثرورسوخ رکھنے والے ممالک سے اپیل کی ہے کہ وہ کشیدگی کو ختم کروائیں اور فریقین کو بین الاقوامی قانون کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کے لیے کہیں جس میں شہریوں اور شہری تنصیبات کا تحفظ خاص طور پر اہم ہے۔

انہوں نے متحارب فریقین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انسانی امداد کی محفوظ، پائیدار اور بلارکاوٹ رسائی یقینی بنائیں اور اس مقصد کے لیے عارضی طور پر جنگ بندی عمل میں لائی جائے۔

اس تنازع میں بین الاقوامی قانون کی پامالیوں کو روکنے کے لیے بھی تمام ضروری اقدامات ہونا چاہئیں۔

ہائی کمشنر نے ملک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے تمام واقعات کی مکمل اور غیرجانبدارانہ تحقیقات اور ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔