’’ گول قتل عام ‘‘کے متاثرہ خاندان 12 سال گزرنے کے باوجود تاحال انصاف سے محروم ہیں، سول سوسائٹی

جمعہ 18 جولائی 2025 14:54

جموں (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جولائی2025ء) بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط زیر قبضہ جموں و کشمیر میں گول قتل عام کے مثاثرہ خاندان 12 برس کا طویل عرصہ گزر جانے کے باوجود تاحال انصاف سے محروم ہیں۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فورسز اہلکاروں نے 2013 میں آج کے دن ضلع رام بن کے علاقے گول میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف آواز اٹھانے والے مسلمانوں پر اندھا دھند فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے 14 بے گناہ کشمیری شہید ہو گئے تھے۔

شہید ہونے والے ان افراد کے لواحقین انصاف کے حصول کے لیے در در کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں لیکن کوئی ان کی آواز نہیں سن رہا اور مجرم بھارتی فوجی آزادانہ گھو م رہے ہیں۔مقبوضہ علاقے کی سول سوسائٹی کا کہنا ہے کہ بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں علاقے میں اب تک اس طرح کے قتل عام کے بیسیوں واقعات رونما ہو چکے ہیں لیکن آج تک ایک بھی مجرم بھارتی فوجی کو سزا نہیں دی گئی۔

(جاری ہے)

سول سوسائٹی نے اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں پر زور دیا کہ بے گناہ کشمیریوں کو انصاف کی فراہمی کے لئے کردار ادا کریں۔سول سوسائٹی کے ارکان کا کہنا ہے کہ کشمیری اپنے پیدائشی حق، حق خود ارادیت کا مطالبہ کر رہے ہیں جسے اقوام متحدہ نے تسلیم کر رکھا ہے لیکن بھارت انہیں یہ حق دینے کی بجائے طاقت کے بل پر دبانے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کشمیریوں کی جائز جدوجہد کو دبانے میں کبھی کامیاب نہیں ہوگا اور وہ تحریک آزادی کو اس کے منطقی انجام تک ضرور پہنچائیں گے۔