19جولائی کی قرار داد کشمیریوں کی پاکستان کیساتھ لازوال محبت کا عکاس ہے، حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ

19 جولائی 1947ء کو کشمیری قیادت کی طرف سے سرینگر میں متفقہ طور پر منظور کی جانے والی قرارداد الحاق پاکستان ایک سنگ میل ہے

جمعہ 18 جولائی 2025 14:15

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جولائی2025ء)کل جماعتی حریت کانفرنس آزادجموںوکشمیر شاخ نے کہا ہے کہ 19 جولائی کی قرارداد کشمیریوں کی پاکستان سے غیر مشروط وابستگی اور لازوال محبت کی نشاندہی کرتی ہے ۔کشمیریوںنے 1947 میں پاس کی جانے والی اپنی اس تاریخی قرارداد کے ذریعے اپنا مستقبل مملکت خدادادپاکستان کیساتھ وابستہ کر رکھا ہے۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی نے ایک بیان میںکہا کہ 19 جولائی 1947ء کو کشمیری قیادت کی طرف سے سرینگر میں متفقہ طور پر منظور کی جانے والی قرارداد الحاق پاکستان نہ صرف تاریخ کا ایک سنگ میل ہے بلکہ آج بھی کشمیری عوام کی جدوجہدِ آزادی اور پاکستان کے ساتھ غیر متزلزل رشتے کا بنیادی حوالہ ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ قرارداد کشمیری مسلمانوں کے اس اجتماعی شعور، خواہش اور جذبے کی آئینہ دار ہے جس کے تحت انہوں نے اپنی سیاسی، تہذیبی اور مذہبی وابستگی کی بنیاد پر اپنے مستقبل کو مملکتِ پاکستان کے ساتھ وابستہ کرنے کا تاریخی فیصلہ کیا۔غلام محمد صفی نے کہا کہ دہائیوں کے بھارتی جبر، فوجی محاصرے، انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں اور سازشی ہتھکنڈوں کے باوجود کشمیری قوم آج بھی اسی عہد پر قائم ہے۔

19 جولائی کا دن اس ناقابلِ تردید حقیقت کی یاد دہانی ہے کہ کشمیریوں کا پاکستان کے ساتھ رشتہ کوئی وقتی یا سیاسی ضرورت نہیں بلکہ عقیدے، ثقافت، تاریخ اور قربانیوں کی بنیاد پر استوار ایک ناقابلِ تنسیخ رشتہ ہے۔حریت کانفرنس آزاد کشمیرشاخ کے رہنمائوں محمود احمد ساغر، الطاف حسین وانی، سید فیض نقشبندی، شمیم شال اور دیگر نے اپنے بیانات میں کہا ہے کہ 19 جولائی 1947 کی قرارداد جس میں جموں و کشمیر کے پاکستان کے ساتھ الحاق کا مطالبہ کیا گیا تھا، آج اور بھی زیادہ اہمیت رکھتی ہے کیونکہ بی جے پی کی بھارتی حکومت نے کشمیری مسلمانوں سے انکا سب کچھ چھین لیا ہے اور وہ ان کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کے مذموم منصوبے پر عمل پیرا ہے۔

انہوں نے 19 جولائی کی قرارداد کو ایک تاریخی سنگ میل قرار دیا جس میں خطے کی اکثریتی آبادی کی شناخت، ثقافت اور سیاسی مستقبل کے تحفظ کے لیے کشمیری قیادت کے عزم کا اظہار کیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ یہ قرارداد جموںوکشمیر کی تقریباً 85 فیصد آبادی کی مرضی کی نمائندگی کرتی ہے۔حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے رہنمائوں نے کہا کہ دہائیوں کے وحشیانہ جبر کے باوجود کشمیری بھارتی قبضے سے آزادی کے حصول کے لیے پرعزم ہین اور 19 جولائی 1947 کی اس قرار داد سے انہیں ایک قوت اور تحریک مل رہی ہے۔

انہوںنے کہا کہ کشمیریوں نے اپنی یہ قرار داد پاکستان کے عملی طورپر معرض وجود میں آنے سے تقریبا ایک ماہ قبل19جولائی 1947کو منظور کی تھی۔ بعد ازاں جب 14اگست کو پاکستان بنا تو کشمیریوں نے بھر پور جشن منایا ۔ حریت رہنمائوں نے کہا کہ یہ ایک ناقابل تردید حقیقت ہے کہ جموں و کشمیر جغرافیائی، تاریخی اور ثقافتی ، تہذیبی و تمدنی طور پر ریاست پاکستان سے جڑا ہوا ہے جبکہ بھارت نے اس کے ایک بڑے حصے پر فوجی طاقت کے بل پر قبضہ جما رکھا ہے ۔انہوںنے کہا کہ کشمیری بھارتی تسلط سے آزادی اور الحاق پاکستان کیلئے بے مثال قربانیاں دے رہے ہیں اور وہ اپنی منزل ضرور حاصل کر کے رہیں گے۔