فیض نقشبندی کی انتونیو گوتریس کے نام عرضداشت

جمعہ 18 جولائی 2025 14:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جولائی2025ء) کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیرشاخ کے رہنما سید فیض نقشبندی نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کو ایک عرضداشت بھیجی ہے، جس میں ان کی توجہ بھارت کے زیر قبضہ جموںوکشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی طرف دلائی گئی ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سید فیض نقشبندی نے اپنی عرضداشت میں کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر کے لوگوں کے ایک بڑے مذہبی رہنما میر واعظ عمر فاروق کو اکثر گھر میں نظر بند رکھ کر نماز جمعہ ادا کرنے سے روکا جاتا ہے جبکہ سرینگر کی تاریخی جامع مسجد بھی اکثر سیل کر دی جاتی ہے۔

انہوں نے لکھا کہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے اکثر رہنما جیلوں میں غیر قانونی طور پر بند ہیں جہاں انہیں طبی سمیت تمام بنیادی سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے۔

(جاری ہے)

سید فیض نقشبندی نے لکھا کہ مقبوضہ علاقے کے لوگ اظہار رائے کی آزادی اورحق اجتماع سمیت تمام بنیاد ی حقوق سے محروم ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ کشمیریوں کو گرفتاری کے بعد لاپتہ کیا جاتا ہے۔

انہوں نے سیکرٹری جنرل پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے کی ابتر صورتحال ورجیلوں میں نظر بند کشمیریوں کی حالت زار کا جائزہ لینے کیلئے جموںوکشمیر کے حوالے سے ایک خصوصی نمائندے کا تقرر کریں۔ سید فیض نقشبندی نے 19 جولائی کی قرار داد کاحوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں نے 1947 میں اس قرار دادد کے ذریعے اپنا مستقل پاکستان کیساتھ وابستہ کر لیا تھا۔