سیاسی استحکام اور پالیسیوں کا تسلسل ترقیاتی اہداف کے حصول کے لیے ناگزیر ہے، وفاقی وزیر احسن اقبال کا قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی کے اجلاس میں اظہار خیال

جمعہ 18 جولائی 2025 19:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جولائی2025ء) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی، اصلاحات و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کہاہے کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ایک ٹریلین روپے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے تحت ترقیاتی منصوبوں پر خرچ کیے گئے ہیں جو حکومت کی ترقیاتی حکمت عملی کی کامیابی کا واضح ثبوت ہے۔

قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزارت منصوبہ بندی نے ملک کو درپیش چیلنجز کے پیش نظر "اڑان پاکستان" کے عنوان سے ایک جامع ترقیاتی وژن اور لائحہ عمل تشکیل دیا ہے، سیاسی استحکام اور پالیسیوں کا تسلسل ترقیاتی اہداف کے حصول کے لیے ناگزیر ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم نے ماضی میں تین ترقیاتی پروازیں کریش کر دیں، اب چوتھی کا متحمل ہونا ممکن نہیں، تمام سیاسی و ادارہ جاتی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر معیشت کے استحکام کے لیے قومی اتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے "فائیو ایز" ترقیاتی فریم ورک پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ حکومت نے پائیدار ترقی کے لیے پانچ ٹھوس ستون متعین کیے ہیں جن میں برآمدات میں اضافہ ، حکومت کا ہدف آئندہ پانچ سالوں میں 60 ارب ڈالر کی برآمدات حاصل کرنا ہے، ای-گورننس و ٹیکنالوجی ،جدید ٹیکنالوجی کے منصوبے جاری ہیں تاکہ معیشت کو ڈیجیٹل دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جا سکے، ماحولیاتی تحفظ ، موسمیاتی تبدیلیوں کے تناظر میں پانی اور توانائی کے منصوبوں پر توجہ دی جا رہی ہے، بشمول دیامر بھاشا ڈیم-توانائی کی فراہمی ، قابل استطاعت اور قابل اعتماد توانائی حکومت کی اولین ترجیح ہے، انسانی وسائل کی ترقی ، تعلیم، ہنر مندی اور صحت کے شعبوں میں سرمایہ کاری کو ترجیح دی جا رہی ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ اگر ہم پوری دلجمعی سے کام کریں تو 2047ء تک تین ٹریلین ڈالر معیشت کا خواب حقیقت بن سکتا ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ اٹھارویں آئینی ترمیم کے بعد بیشتر محکمے صوبوں کو منتقل ہو چکے ہیں، لیکن اختیارات کی مرکزیت نے اس ترمیم کی روح متاثر کی ہے، اس مسئلے کے حل کے لیے بااختیار بلدیاتی اداروں یا نئے صوبوں کی تشکیل پر قومی مکالمہ ناگزیر ہے۔

احسن اقبال نے آبادی میں بے تحاشہ اضافے کو "قومی ایمرجنسی" قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے ایک قومی ٹاسک فورس تشکیل دی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ جیسے ہم نے دفاعی میدان میں "آپریشن بنیان مرصوص" کے ذریعے دشمن کو شکست دی، ویسے ہی معاشی میدان میں بھی برتری حاصل کر کے پاکستان کو ترقی و استحکام کی راہ پر گامزن کریں گے۔