Live Updates

جب آپ نے کوئی آپشن نہیں چھوڑا تو پھر عمران خان کو تحریک کی کال دینا پڑی

ابتر حالات ٹھیک کرنے کی بجائے ساری توجہ پی ٹی آئی کو فکس کرنے پر ہے، بانی ملک کا بھلا چاہتا ہے بات چیت کیساتھ معاملات حل کریں، عمران خان نے کبھی انتشار پھیلانے کی بات نہیں کی۔ رہنماء پی ٹی آئی مسرت جمشید چیمہ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 18 جولائی 2025 19:46

جب آپ نے کوئی آپشن نہیں چھوڑا تو پھر عمران خان کو تحریک کی کال دینا پڑی
لاہور( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 18 جولائی 2025ء ) پاکستان تحریک انصاف کی سینئر رہنما مسرت جمشید چیمہ نے کہا ہے کہ عمران خان ہمیشہ مذاکرات کی بات کرتے ہیں لیکن جب آپ نے کوئی آپشن نہیں چھوڑا تو عمران خان نے تحریک کی کال دی ، عوا م کا بھی شدید دباؤ ہے کہ عمران خان کو جیل سے باہر لانے کیلئے کیوں تحریک کی کال نہیں دی جارہی ، اس وقت ملک میں بدترین حالات ہیں،امن و امان سے لے کے معاشی حالات تک دگرگوں ہیں لیکن ان کی ساری توجہ تحریک انصاف کو فکس کرنے پر ہے، عمران خان اور بشری بی بی کو جیل میں ہر طرح کی اذیت دی جا رہی ہے ۔

جمشید اقبال چیمہ اور وکلاء کے ہمراہ انسداد دہشتگردی عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ سوال بھی ایک ہے اور جواب بھی ایک ہے کہ اب ملک کے ساتھ تماشہ بند ہونا چاہیے ،ہم پر امن شہری ہیں،میں نے عمران خان سے زیادہ پر امن سیاسی لیڈر نہیں دیکھا جن پر لوگ اندھا اعتماد کرتے ہوں اور اپنی جانیں نچھاور کرنے کے لئے تیار ہوں۔

(جاری ہے)

عمران خان نے کبھی انتشار پھیلانے کی بات نہیں کی ،انہوں نے کبھی بد امنی کا سوچا نہیں منصوبہ بنانا تو دور کی بات ہے ۔لیکن اس کے باوجود ایک پر امن محب وطن اتنے بڑے لیڈر کے ساتھ یہ ناروا سلوک کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آپ تنقید کرنے پر لوگوں کو جوتے مارنے کی بجائے اپنے اعمال پر غور کریں ،اس ملک کو آئین و قانون کے مطابق چلنے دیں ،ملک کی عوام کو آزاد کریں ،عوام نے جنہیں مینڈیٹ دیا ہے وہ واپس کیا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ جب آپ کسی کو گردن سے پکڑ کر دیوار کے ساتھ لگاتے ہیں تو کسی کے پا س کیا آپشن بچتا ہے ۔عمران خان نے تحریک کی کال دی ہے ، اس کی وجہ یہ ہے کہ آپ نے عمران خان کے پاس کوئی آپشن نہیں چھوڑا،عمران خان ہمیشہ مذاکرت کی بات کرتے ہیں جب آپ یہ آپشن ہی نہیں رہنے دیں گے تو پھر کیا جائے ،عوام کا بہت دبائو ہے کہ عمران خان کو نکالنے کے لئے ہر سطح پر جانا چاہیے اور پارٹی احتجاج کی کال کیوں نہیں دے رہی ۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت بد ترین بد سلوکی کی جارہی ہے ،ان کا دھیان لاقانونیت اور انتشار پھیلانے والوں ،جو جرائم کر رہے ہیں جو اصل دہشتگرد اوراصل مجرم ہیں ان کی طرف نہیں ہے بلکہ جو سب سے پڑھا لکھا ،آئین وقانون کی بالا دستی کی بات کرنے والا طبقہ ہے ان کو فکس کرنے پر ہے ۔ ہمارے ذہنوں میں تو انصاف کا تصور تک نہیں آتا کہ ملک کے اداروں سے ہمیں انصاف ملے گا ، ہمارے پاس صرف شاہراہیں بچتی ہیں اور ہمیں ملک کا آئین احتجاج کرنے کا حق دیتا ہے اورعوام اس کے لئے تیار ہیں ۔

میری اپیل ہے کہ ایک بندہ جواس ملک کا بھلا چاہتا ہے جو آپ کی قید میں ہے ا س کے ساتھ بیٹھیں بات چیت کے ساتھ معاملات حل کریں ، انصاف پر مبنی فیصلے دیں ہمیں ریلیف نہیں چاہیے لیکن انصاف تو چاہیے ۔ آپ نے نو مئی کے مقدمات میں ہمارے خلاف وہ گواہ بنایا ہے وہ ٹیبل کے اندر کیسے گیا حالانکہ اس دن تو وہ چھٹی پر تھا ۔ ،عدلیہ سے اپیل ہے کہ میڈیا بھی اس بند ے کی اس دن کی لوکیشن چیک کرے کہ جب نو مئی کی سازش پک رہی تھی تو اصل میں وہ بندہ کہاں پر تھا سب کچھ سامنے آ جائے گا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات