سول آرمڈ فورسز کی سربراہی کیلئے بھی کوئی حاضرسروس یا ریٹائرڈ فوجی افسر تعینات کرنے کی تجویز

منصوبہ وزارت داخلہ کے ماتحت سول آرمڈ فورسز اور فوج سمیت دیگر اداروں کے درمیان مؤثر انسداد دہشتگردی کارروائیوں میں بہتر رابطہ کاری کو یقینی بنانے کیلئے تجویز کیا گیا؛ وزیر داخلہ محسن نقوی کی گفتگو

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 19 جولائی 2025 14:57

سول آرمڈ فورسز کی سربراہی کیلئے بھی کوئی حاضرسروس یا ریٹائرڈ فوجی افسر ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 19 جولائی 2025ء ) ملک میں سول آرمڈ فورسز کی سربراہی کیلئے بھی کوئی حاضرسروس یا ریٹائرڈ فوجی افسر تعینات کرنے کی تجویز سامنے آگئی۔ ڈان نیوز کے مطابق صحافیوں کے ایک گروپ سے گفتگو کے دوران وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بتایا کہ حکومت وزارت داخلہ کے سول آرمڈ فورسز وِنگ کی سربراہی کے لیے کسی سینئر حاضر سروس یا ریٹائرڈ فوجی افسر کو تعینات کرنے کی تجویز پر غور کر رہی ہے، یہ منصوبہ سول آرمڈ فورسز جو وزارت داخلہ کے تحت کام کرتی ہیں اور فوج سمیت دیگر اداروں کے درمیان مؤثر انسداد دہشت گردی کارروائیوں کے لیے بہتر رابطہ کاری کو یقینی بنانے کے لیے تجویز کیا گیا۔

ان کا کہنا ہے کہ ایک تجویز یہ ہے کہ اس وِنگ کی قیادت کے لیے کسی ریٹائرڈ یا حاضر سروس ٹو سٹار جنرل (میجر جنرل) کو تعینات کیا جائے، نیم فوجی اور سول آرمڈ فورسز جن میں فرنٹیئر کور، رینجرز، پاکستان کوسٹ گارڈ، گلگت بلتستان سکاؤٹس اور نئی قائم شدہ فیڈرل کانسٹیبلری شامل ہیں، ملک بھر میں انسداد دہشت گردی اور بغاوت کے خلاف کارروائیوں میں مصروف ہیں اور یہ تمام فورسز وزارت داخلہ کے انتظامی کنٹرول میں آتی ہیں۔

(جاری ہے)

وزیر داخلہ نے کہا کہ تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ سول آرمڈ فورسز ڈیپارٹمنٹ کے مربوط رابطے کی ضرورت ہے تاکہ کارکردگی میں بہتری لائی جا سکے، فیصلوں میں تاخیر ختم ہو اور سروس ڈیلیوری میں بہتری آئے، اس سلسلے میں مختلف آپشنز پر غور کیا جا رہا ہے جن میں میجر جنرل کے عہدے کے حاضر سروس یا ریٹائرڈ افسر کی تعیناتی شامل ہے، اس عہدے پر تعینات فرد وزارت داخلہ کے سیکریٹری کے ماتحت ہوگا اور وزارت کے دیگر شعبوں جیسے اندرونی سلامتی، امیگریشن اور انسداد بدعنوانی کے معاملات میں اس کا کوئی عمل دخل نہیں ہوگا۔