مذاکرات کامیاب، سپیکر ملک احمد خان نے ریفرنس کی درخواستوں پر فیصلہ معطل کر دیا

عوامی نمائندوں کو نااہل کرنا عوام کو حق نمائندگی سے محروم کرنے کے مترادف ہے‘ متن

ہفتہ 19 جولائی 2025 18:10

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جولائی2025ء) پنجاب اسمبلی میں حکومت اوراپوزیشن کے درمیان مذاکرات کامیاب ہو گئے جس کے بعد اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے ریفرنس کی درخواستوں پر فیصلہ معطل کردیا ۔ذرائع کے مطابق پنجاب اسمبلی میں حکومت اور اپوزیشن کے مذاکرات کامیاب ہونے پر سپیکر ملک احمد خان نے ریفرنس بھجوانے کی درخواستوں کو خارج کرنے کے ڈرافٹ پر دستخط کر دئیے ہیں جس کے بعد 26اپوزیشن معطل ارکان کی بحالی بھی جلد متوقع ہے ۔

حکومتی درخواستوں کو خارج کرنے کا ڈرافٹ سامنے آ گیا۔ متن کے مطابق عوامی نمائندوں کو نااہل کرنا عوام کو حق نمائندگی سے محروم کرنے کے مترادف ہے، بجٹ اجلاس میں ہنگامہ آرائی پر چار الگ الگ درخواستیں موصول ہوئیں، جن میں نا اہلی کے متعلق سوالات اٹھائے گئے، درخواست دہندگان کی طرف سے میاں نوازشریف کیس کا حوالہ دیا گیا، درخواست میں اسپیکر کی رولنگ کی خلاف ورزی اور آئینی حلف کی اہلیت پر بھی سوال اٹھایا گیا۔

(جاری ہے)

متن میں کہا گیاہے کہ درخواست گزاروں نے پانامہ کیس میں غیرجمہوری عدالتی فیصلوں کا حوالہ دیا گیا، آئین کے آرٹیکل 58، 62اور64کو غیرجموری قوتوں نے استعمال کیا، ماضی میں ان شقوں کیاستعمال سے منتخب نمائندوں کو حق نمائندگی سے محروم کیا گیا، بطور اسپیکر تمام آئینی نقاط کو اکٹھا کیا توپتہ چلا کہ نااہلی کا سوال درخوستوں میں اٹھایا گیا ہے، اسپیکر ڈاکیا نہیں کہ ارکان کی نااہلی کی درخواست آئے اور وہ اسے الیکشن کمیشن بھیج دے۔

انہوں نے کہا کہ دراخوستوں کو الیکشن کمیشن بھیجنا آئینی ڈھانچے کو کمزور کر سکتا ہے، درخواستوں پر فیصلہ ہوتا تو یہ ایوان میں آزادی اظہار رائے کو ختم کر دیتا، دنیا بھرمیں ایوان میں بدامنی کے جواب میں سخت اقدامات کیے گئے، بائیس سالہ پارلیمانی سیاست میں آج تک وزیرخزانہ کی تقریر نہیں سنی گئی، درخواست دہندگان کی جانب سے آئینی حلف سمیت سنگین قانونی وآئینی خلاف ورزیوں کے الزمات لگائے گئے۔

ان خلاف ورزیوں کو پہلے کسی مجاز عدالت یا ٹربیونل میں ثابت کرنا ضروری ہے، عدالتی فیصلے کے بعد یہ فیصلہ کر سکوں گا کہ آئین کے آرٹیکل 63-2کے تحت نا اہلی بنتی ہے یا نہیں، عدالتی فیصلے کے بعد پتہ چلے گا کہ معاملہ الیکشن کمیشن کو بھیجنا چاہیے یا نہیں، آئین کے آرٹیکل 199اور184-3کے تحت کی گئی نااہلی کی درخواست مسترد کی جاتی ہے، درخوست گذار مجاز عدالت سے فیصلہ حاصل کرنے کے بعد دوبارہ اسپیکر سے رجوع کر سکتے ہیں۔