وادی کشمیر میں قابض فورسز کی ظالمانہ کارروائیوں میں تیزی، متعددافراد گرفتار

سرینگر، بڈگام، پلوامہ اور گاندربل اضلاع میں چھاپوں اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران کم از کم 10افراد کو گرفتارکر لیاگیا

اتوار 20 جولائی 2025 14:10

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جولائی2025ء)غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی فورسز نے مختلف اضلاع میں حریت پسند کشمیریوں کے خلاف اپنی ظالمانہ کارروائیاں جاری رکھتے ہوئے ایک درجن کے قریب افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی پولیس کے انسداد بغاوت ونگ نے سرینگر، بڈگام، پلوامہ اور گاندربل اضلاع میں چھاپوں اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران کم از کم 10افراد کو گرفتارکر لیا۔

گرفتارکئے گئے افرادپرجن میں زیادہ تر مقامی نوجوان ہیں، مختلف ایپس کا استعمال کرنے اور سوشل میڈیا کے ذریعے وادی کشمیر سے باہر رابطے رکھنے کا الزام ہے ۔جس کی بنیاد پرقابض حکام کا کہنا ہے کہ وہ’’بنیاد پرستی‘‘یا’’عسکریت پسندوں کی بھرتی‘‘کا باعث بن سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

قابض حکام نے دعویٰ کیا کہ گرفتاریاں نام نہاد بھارت مخالف سرگرمیوں کے شبہ میں کی گئی ہیں۔

یہ اصطلاح مقبوضہ علاقے میں عام طورپر پرامن سیاسی اختلاف رائے اور حق خود ارادیت کے جائز مطالبے کو جرم قرار دینے کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔تاہم مبصرین کا کہنا ہے کہ ٹھوس الزامات کی عدم موجودگی اور سرکاری طور پر یہ اعتراف کہ آپریشن احتیاطی تدبیرکے طورپر کیاجارہاہے، بذات خود گرفتاریوں کی جبری نوعیت کو ظاہرکرتا ہے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ ان کارروائیوں سے کشمیریوں کی مقامی جدوجہد آزادی کو دبانے کے لیے استعمال کیے جانے والے جابرانہ ہتھکنڈے بے نقاب ہوتے ہیں۔