مہاجرین نشستیںختم کرنے کا مطالبہ تحریک آزادی کشمیر کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے کے مترادف ہے،راجہ ممتاز خان

وفاق کی جانب سے دس نشستوں کی یقین دہانی کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی میں کھلبلی کا مچ جانا لازمی امر تھا

اتوار 20 جولائی 2025 14:45

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جولائی2025ء) تحریک آزادی کشمیر کے بیس کیمپ میں الحاق پاکستان کے لیے کردار ادا کرنے والوں اور شھداء کشمیر کی یادگار کا قیام وقت کی ضرورت ہے۔مہاجرین نشستیں ہماری پہچان،ختم کرنے کا مطالبہ تحریک آزادی کشمیر کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے کے مترادف ہے۔انوار حکومت بدستور کام کرے گی، عدم اعتماد ناممکن، انتخابات میں مسلم لیگ نون دو تہائی اکثریت سے کامیابی حاصل کر کے تعمیر و ترقی کا رکا ہوا پہیہ ایک بار پھر زور و شور سے چلائے گی۔

پاکستان آزاد کشمیر میں تعمیر و ترقی کی ہیرو مسلم لیگ ن ہے۔ ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حیدر معموریل ایسوسی ایشن کے بانی صدر و پنشنرز ایسوسی ایشن کے رہنما راجہ ممتاز خان نے کیا۔

(جاری ہے)

راجہ ممتاز خان کا کہنا تھا کہ وفاق کی جانب سے دس نشستوں کی یقین دہانی کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی میں کھلبلی کا مچ جانا لازمی امر تھا، کیونکہ اینٹی اسٹیبلشمنٹ پاکستان پیپلز پارٹی نے ہمیشہ کشمیر کاز کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رکھی ہے۔

تاریخ گواہ ہے کہ ایک ہزار سال تک آزادی کشمیر کی جنگ لڑنے کا دعوی کرنے والوں نے ہمیشہ کشمیریوں کے جذبات و احساسات کا قتل عام کیا ہے۔ راجہ ممتاز خان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن میں کسی بھی قسم کی دھڑے بندی باقی نہیں رہی۔ اتحادی حکومت چوں چوں کا مربہ ہے۔ اگر سیاسی جماعتوں کو عوام نے مسترد کیا تو اس کی بنیادی وجہ موجودہ حکومت کا اتحاد ہے۔

ایک سوال کے جواب میں راجہ ممتاز خان کا کہنا تھا کہ ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کے زعم میں اتحادی حکومت میں شامل وزراء نے جماعتوں کو بری طرح نقصان سے دوچار کیا ہے۔ اج اسی لیے تمام سیاسی جماعتوں سمیت مسلم لیگ ن کے کارکنان پارٹی سے بری طرح نالاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس بات میں بھی کوئی شک نہیں کہ چھوٹی موٹی ناراضگیاں سیاسی جماعتوں کے کارکنان میں لگی رہتی ہیں مگر جب مسلم لیگ ن کی وفاق میں ہوا چلی تو یہ تمام تر ناراضگیاں ختم ہو جائیں گی۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھاکہ مہاجرین کی نشستیں آزادی کشمیر کی نشانیاں ہیں، کسی کی خواہش پر یہ ختم نہیں کی جا سکتیں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک آزادی کشمیر اور الحاق پاکستان کے مطابق ان نشستوں کا قائم رہنا وقت کی ضرورت ہے۔ دارالحکومت میں الحاق پاکستان کے شرکاء اور شہداء کے نام پر یادگار کی تعمیر کروائیں گے۔ انہوں نے فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر سے استدعا کی ہے کہ الحاق پاکستان میں کردار ادا کرنے والے شہداء اور شرکاء کی یادگار قائم کروانے کے لیے کردار ادا کریں۔