مظفرآباد،کرے کوئی بھرے کوئی،ایف آئی اے کی انوکھی منطق،ڈاکٹر فورم وائے ڈی اے /پی ایم اے کشمیر ڈاکٹر ریحان توقیر کو آف لوڈ کر دیا گیا

اتوار 20 جولائی 2025 14:45

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جولائی2025ء)کرے کوئی بھرے کوئی،ایف آئی اے کی انوکھی منطق،ڈاکٹر فورم وائے ڈی اے /پی ایم اے کشمیر ڈاکٹر ریحان توقیر کو آف لوڈ کر دیا گیا۔ڈاکٹر ریحان، جو کہ ایک اہل پاکستانی اور کشمیری نژاد ڈاکٹر ہیں، کے پاس امریکی امیگریشن ویزا موجود ہے، لیکن انہیں 4 جون 2025 کو اسلام آباد ایئرپورٹ پر ایف آئی اے نے بغیر کسی وجہ یا نوٹس کے بیرون ملک سفر سے روک دیا۔

بعد میں عدالت سے پتہ چلا کہ ان کا نام PNIL (Provisional National Identification List) میں شامل کر دیا گیا ہے بغیر کسی عدالتی حکم یا قانونی کارروائی کے۔ڈاکٹر ریحان نے متعدد بار ہائیکورٹ میں رِٹ پٹیشنز دائر کیں اور درخواستیں جمع کروائیں، لیکن ہر بار ان کی سماعت غیر معقول طور پر مؤخر کی جاتی رہیں۔

(جاری ہے)

اب ان کی اگلی سماعت امریکی ویزا کی مدت ختم ہونے کے قریب رکھ دی گئی ہے، جس سے ان کا امیگریشن عمل اور پیشہ ورانہ مستقبل خطرے میں ہے۔

ایف آئی اے کی طرف سے اب یہ موقف اپنایا گیا ہے کہ ان کا تعلق کوٹلی، آزاد کشمیر میں 21 نومبر 2024 کو درج ایک ایف آئی آر سے ہے، جبکہ اصل ایف آئی آر میں ان کا نام شامل ہی نہیں ہے، اور اس وقت وہ لاہور میں ڈیوٹی پر موجود تھے۔ 3 اپریل 2025 کو کوٹلی پولیس نے انہیں کردار سرٹیفیکیٹ جاری کیا، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ کسی بھی مقدمے میں ملوث نہیں تھے اور اب ان کا نام جعلی طور پر شامل کیا جا رہا ہے۔

ڈاکٹر ریحان توقیر نے USMLE Step 1 اور Step 2 پاس کر لیا ہے، اور ریزیڈنسی میچ پروگرام کے لیے تیاری کر رہے ہیں۔ ان کے ساتھ ہونے والی یہ کارروائی انسانی اور آئینی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے، اور یہ نہ صرف ایک ڈاکٹر کا نقصان ہے بلکہ ریاست اور قوم کا نقصان بھی ہے۔سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں سمیت سول سوسائٹی نے حکومت پاکستان ،وزارت داخلہ، ایف آئی ایاور آزادکشمیر کے تمام متعلقہ اداروں سے فوری انصاف اور معاملہ حل کروانے کی اپیل کی ہے تا کہ ڈاکٹرز کیمونٹی سمیت عوام الناس اور سول سوسائٹی میں پائی جانے والی تشویش کا خاتمہ ہو سکے۔