زخمی اور یرغمال بنائے گئے ارکان کو حوالے نہ کیا گیا تو لڑائی دوبارہ شروع ہوسکتی ہے.شامی قبائل

دروز فرقے کے ساتھ جنگ بندی معاہدے پر قائم ہیں ‘ہم نے وہی کیا جو حکومت نے کرنے کا کہا.قبائلی راہنماﺅں کا بیان

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 21 جولائی 2025 14:42

زخمی اور یرغمال بنائے گئے ارکان کو حوالے نہ کیا گیا تو لڑائی دوبارہ ..
دمشق(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔21 جولائی ۔2025 ) شام کے سرحدی بدو قبائل نے کہا ہے اگر ہمارے زخمی اور یرغمال بنائے گئے ارکان کو حوالے نہ کیا گیا تو لڑائی دوبارہ شروع ہوسکتی ہے عرب نشریاتی ادارے کے مطابق قبائلیوں کا کہنا ہے کہ وہ اقلیتی دروز فرقے کے ساتھ جنگ بندی معاہدے پر قائم ہیں لیکن زخمیوں اور یرغمالیوں کو حوالے نہ کرنے کی صورت میں کہ لڑائی دوبارہ شروع ہو سکتی ہے.

(جاری ہے)

شام کے اسرائیلی سرحد سے ملحقہ شہر سویدا میں سنی بدقبائل اور اقلیتی دوروزفرقے کے جنگجوﺅں اور حکومتی فورسز کے درمیان جاری رہنے والی جھڑپوں کے بعد مسلح بدو سویدا سے نکل کر آس پاس کے دیہاتوں کی طرف واپس چلے گئے تھے برطانیہ میں قائم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق ان ہلاکت خیز فرقہ وارانہ جھڑپوں میں 1100 سے زائد افراد مارے گئے ہیں.

المزرعہ قصبہ اب حکومتی فورسز کے کنٹرول میں ہے پچھلے ہفتے تک یہاں بدو جنگجو قابض تھے قصبے کے قریب ایک چوکی پر تعینات ہتھیاروں سے لیس درجنوں سرکاری سکیورٹی اہلکار بدو جنگجوﺅں کو سویدا شہر واپس آنے سے روک رہے ہیں. دمشق کی فورسزکی جانب سے رکاوٹوں کے بعد سینکڑوں بدو جنگجو علاقے میں جمع ہو گئے تھے جو سویدا میں موجود اپنے زخمیوں اور یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کر رہے تھے بدو جنگجوﺅں کا کہنا تھا کہ اگر ان کے ساتھیوں کو رہا نہ کیا گیا تو وہ زبردستی دوبارہ شہر میں داخل ہو جائیں گے.

قبائلی راہنماﺅں کا موقف ہے کہ انہوںنے وہی کیا جو حکومت نے انہیں کرنے کا کہا ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنے معاہدے پر قائم ہیں اور سویدا شہر سے 35 کلومیٹر دور ہیں انہوں نے کہاہمارے یرغمالی اور زخمی ان کے پاس ہیں اور وہ ان میں سے کسی کو بھی ہمارے حوالے کرنے سے انکاری ہیں اگر وہ معاہدے کی پاسداری نہیں کریں گے تو ہم دوبارہ سویدا میں داخل ہو جائیں گے، چاہے سویدا ہمارا قبرستان ہی بن جائے. دریں اثنا شام کی وزارت داخلہ نے اپنے ”ایکس “اکاﺅنٹ سے جاری پیغام میں کہا ہے کہ حکومت کی ثالثی کی کوششوں کے بعد ’صوبے میں زیر حراست بدو خاندانوں کو آنے والے چند گھنٹوں میں رہا کر دیا جائے گا.