پولینڈ پر روسی ڈرون حملے پر یو این چیف کو تشویش

یو این جمعرات 11 ستمبر 2025 19:45

پولینڈ پر روسی ڈرون حملے پر یو این چیف کو تشویش

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 11 ستمبر 2025ء) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے روس کے ڈرون طیاروں کی جانب سے پولینڈ کی فضائی حدود میں حملے پر تشویش کا اظہار کیا ہے جس میں بعض رہائشی علاقوں کو نقصان پہنچا۔

سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن ڈوجیرک نے نیویارک میں معمول کی پریس بریفنگ میں کہا ہے کہ اس واقعے سے سنگین خدشات نے جنم لیا ہے اور سیکرٹری جنرل کو نیٹو اتحاد میں اس کے سفارتی ردعمل پر گہری تشویش ہے۔

انتونیو گوتیرش کا کہنا ہے کہ یوکرین میں مکمل، فوری اور غیرمشروط جنگ بندی اور مںصفانہ، جامع اور پائیدار امن کی فوری ضرورت ہے جس میں اقوام متحدہ کے چارٹر، بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق ملکی خودمختاری، آزادی اور علاقائی سالمیت برقرار رہے۔

(جاری ہے)

بین الاقوامی قانون کے احترام کا مطالبہ

اطلاعات کے مطابق، پولینڈ نے نیٹو اتحادیوں کی معاونت سے گزشتہ رات اپنی حدود میں روس کے متعدد ڈرون تباہ کیے۔

یہ پہلا موقع ہے جب روس کے ڈرون نیٹو کے علاقے میں گرائے گئے ہیں۔ پولینڈ کے وزیراعظم ڈونلڈ ٹسک نے خبردار کیا ہے کہ اس واقعے کے نتیجے میں ان کا ملک دوسری جنگ عظیم کے بعد پہلی مرتبہ کھلی جنگ کے دھانے پر آ پہنچا ہے۔

پولینڈ نے 1999 میں ہنگری اور چیک ریپبلک کے ساتھ نیٹو میں شمولیت اختیار کی تھی جب اس عسکری اتحاد کو پہلی مرتبہ وسطی و مشرقی یورپ کی جانب وسعت دی گئی۔

اگرچہ فروری 2022 میں یوکرین پر روس کا حملہ شروع ہونے کے بعد اس کی جانب سے وقتاً فوقتاً پولینڈ کی فضائی حدود کی خلاف ورزی ہوتی رہی ہے تاہم حالیہ واقعے سے اس جنگ کے بڑھتے ہوئے علاقائی اثرات کا اندازہ ہوتا ہے۔

اطلاعات کے مطابق، روس کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ ان حملوں کا مقصد پولینڈ کے بجائے یوکرین کے مغربی علاقے میں عسکری مقامات کو نشانہ بنانا تھا۔

سیکرٹری جنرل اور اقوام متحدہ نے تمام فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ بین الاقوامی قانون کا احترام کریں۔

ترجمان نے کہا ہے کہ اس صورتحال سے ایک مرتبہ پھر اس جنگ کے پھیلاؤ سے متعلق حقیقی خدشات اور اس کے علاقائی اثرات واضح ہو کر سامنے آئے ہیں۔ اقوام متحدہ نے متحارب فریقین سے کہا ہے کہ وہ شہریوں کو تحفظ دیں اور بین الاقوامی انسانی قانون کا احترام یقینی بنائیں۔