ایران کے خلاف پابندیاں بحال کرنے کی یورپی دھمکیوں پر غور کے لئے ایرانی، روسی اور چینی حکام کا اہم اجلاس کل ہو گا

پیر 21 جولائی 2025 17:16

تہران (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 جولائی2025ء) ایرانی، روسی اور چینی حکام کا اہم اجلاس کل 22 جولائی کو ایران کے دارالحکومت تہران میں ہو گا۔ روسی خبر رساں ادارے تاس کے مطابق ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے کہا کہ ایران، روس اور چین 22 جولائی کو تہران میں سہ فریقی اجلاس منعقد کریں گے جس میں ایران کے جوہری پروگرام اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی پابندیوں کو بحال کرنے کے لیے سنیپ بیک میکنزم کو فعال کرنے کے لئے تین یورپی ممالک فرانس جرمنی اور برطانیہ کی دھمکیوں پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

ایک پریس کانفر میں انہوں نے کہا کہ ایران، روس اور چین بہت سے بین الاقوامی معاملات پر ایک جیسا موقف رکھتے ہیں۔ تینوں ممالک کے درمیان مضبوط تعلقات بھی برقرار ہیں۔

(جاری ہے)

ایرانی ترجمان نے مزید کہا کہ روس اور چین جوائنٹ کمپری ہینسو پلان آف ایکشن ( JCPOA )کے رکن ہیں، ساتھ ہی روس اور چین اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل رکن بھی ہیں اور وہ سلامتی کونسل کے اندر کسی بھی عمل میں اپنا کردار ادا کر سکتے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ تینوں ممالک کی حکومتوں کے درمیان گزشتہ سال کے دوران "تعمیری مشاورت" ہوئی ہے، جس میں ایران پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی پابندیوں کو دوبارہ متعارف کرانے کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔ ایرانی سفارت کار نے کہا کہ ہم ان ممالک کے ساتھ مل کر باقاعدگی سے ایسے حل تلاش کرنے کے لئے مشاورت کرتے ہیں جو میکانزم کو فعال ہونے سے روکیں یا اس کے نتائج کو کم کر سکیں۔

جوائنٹ کمپری ہینسو پلان آف ایکشن کے حصے کے طور پر اٹھائی گئی پابندیوں کی بحالی کی کوئی قانونی، منطقی، اخلاقی یا سیاسی بنیاد نہیں ہے ۔واضح رہے کہ ایران کے جوہری پروگرام پر اختلافات پر غور کےلئے ایران اور تین یورپی ممالک (فرانس، جرمنی اور برطانیہ) کے درمیان مذاکرات 25 جولائی کو استنبول میں ہوں گے۔