سینیٹ میں سوشل میڈیا صارفین کی عمر کی حد کا بل پیش

16 سال سے کم عمر افراد کے لیے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بنانے پر پابندی کی تجویز ، قانون میں طریقہ کار نہ ہونے کی صورت میں پی ٹی اے طریقہ طے کریگی، متن

پیر 21 جولائی 2025 23:10

سینیٹ میں سوشل میڈیا صارفین کی عمر کی حد کا بل پیش
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 جولائی2025ء) ایوان بالا میں سوشل میڈیا (حد عمر برائے صارفین) بل 2025 پیش کر دیا گیا جس میں 16 سال سے کم عمر افراد کے لیے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بنانے پر پابندی کی تجویز دی گئی ہے۔ایوان بالا میں پیش کیے گئے بل کے مطابق 16 سال سے کم عمر افراد پر فیس بک، انسٹاگرام، ٹک ٹاک، ایکس، واٹس ایپ، بگو لائیو، اسنیپ چیٹ، یوٹیوب اور تھریڈز سمیت دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز استعمال کرنے پر پابندی ہوگی۔

بل کے متن کے مطابق سوشل میڈیا کمپنیوں پر کم عمر صارفین کے اکاونٹس بنانے سے روکنے کی ذمہ داری عائد ہوگی اور قانون کی خلاف ورزی کی صورت میں کمپنیوں کو 50 ہزار سے 50 لاکھ روپے تک جرمانہ ہوگا۔اس کے علاوہ نابالغ صارف کو سوشل میڈیا تک رسائی دینے پر 6 ماہ قید کی سزا بھی تجویز کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

تاہم، بل میں یہ واضح کیا گیا ہے کہ اگر معقول شواہد کی بنیاد پر غلطی ثابت نہ ہو تو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ذمہ دار نہیں ہوگا۔

بل کے مطابق پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو کم عمر صارفین کے اکاؤنٹس بلاک کرنے اور قانون کے تحت قواعد و ضوابط بنانے کا اختیار حاصل ہوگا۔کسی شق میں ابہام کی صورت میں پی ٹی اے حتمی فیصلہ کرے گی اور عملدرآمد میں رکاوٹ کی صورت میں مناسب احکامات جاری کر سکے گی۔اگر قانون میں کوئی طریقہ کار وضع نہ ہو تو پی ٹی اے خود طریقہ کار طے کرے گی ۔