بین الاقوامی خطرات اور پیچیدہ ہائبرڈ چیلنجز سے متعین اس دور میں گہرا ملٹری ٹو ملٹری تعاون، اسٹریٹجک ڈائیلاگ اور باہمی اعتماد سب سے اہم ہے، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر

ہفتہ 26 جولائی 2025 22:53

بین الاقوامی خطرات اور پیچیدہ ہائبرڈ چیلنجز سے متعین اس دور میں گہرا ..
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 جولائی2025ء) فیلڈ مارشل سیدعاصم منیر نے کہا ہے کہ بین الاقوامی خطرات اور پیچیدہ ہائبرڈ چیلنجز سے متعین اس دور میں، گہرا ملٹری ٹو ملٹری تعاون، اسٹریٹجک ڈائیلاگ اور باہمی اعتماد سب سے اہم ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نےاسلام آباد میں ریجنل چیفس آف ڈیفنس اسٹاف کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا ۔

پاکستان نے کانفرنس کی میزبانی کی ، جس میں امریکہ، قازقستان، کرغزستان، تاجکستان اور ازبکستان کی اعلیٰ عسکری قیادت کو مدعو کیا گیا ۔ ہفتہ کو پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر)کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اس تاریخی کثیر الجہتی رابطوں نے علاقائی سلامتی کے تعاون، فوجی سفارت کاری اور شریک ممالک کے درمیان تزویراتی مکالمے کو آگے بڑھانے کی طرف ایک اہم پیش رفت کی نشاندہی کی۔

(جاری ہے)

’’روابط کو مضبوط کرنا، امن کو محفوظ بنانا‘‘ کے موضوع کے تحت منعقد ہونے والی اس کانفرنس میں سکیورٹی تعاون کو تقویت دینے، تربیتی اقدامات کو بڑھانے اور انسداد دہشت گردی اور دیگر دفاعی اور سلامتی کی کوششوں میں بہترین طریقوں کے تبادلے کو آسان بنانے کی کوشش کی گئی۔ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر(نشان امتیاز ملٹری)نے باضابطہ طور پر معزز دفاعی وفود کا خیرمقدم کیا اور خطے میں امن، استحکام اور تعمیری مصروفیات کے لیے پاکستان کے ثابت قدم عزم کا اعادہ کیا۔

اس موقع پر فیلڈ مارشل سیدعاصم منیر نے کہاکہ بین الاقوامی خطرات اور پیچیدہ ہائبرڈ چیلنجز سے متعین اس دور میں، گہرا ملٹری ٹو ملٹری تعاون، اسٹریٹجک ڈائیلاگ اور باہمی اعتماد سب سے اہم ہے۔ انہوں نےکہا کہ پاکستان ایک محفوظ اور خوشحال علاقائی ماحول کی تعمیر کے لیے شراکت دار ممالک کے ساتھ کام کرنے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔ اعلیٰ سطحی مکالمے میں علاقائی سلامتی کی حرکیات، وسطی اور جنوبی ایشیا میں ابھرتے ہوئے اسٹریٹجک ماحول اور مشترکہ تربیتی اقدامات کی ضرورت، انسداد دہشت گردی تعاون اور بحرانوں کے دوران انسانی ہمدردی کے ساتھ مربوط ردعمل پر جامع تبادلہ خیال کیا گیا۔

مندوبین نے اجتماعی طور پر امن، احترام، قومی خودمختاری کو برقرار رکھنے اور دہشت گردی، سائبر عدم تحفظ اور پرتشدد انتہا پسندی سمیت مشترکہ سلامتی کے خطرات کا مقابلہ کرنے کے اپنے مشترکہ عزم کی توثیق کی۔ شرکاء نے پاکستان کی قیادت، مہمان نوازی اور اس طرح کی جامع اور مستقبل کے حوالے سے دفاعی سفارت کاری کو فروغ دینے کے اقدام کو سراہا۔ یہ تزویراتی ہم آہنگی مشترکہ سلامتی کے مفادات اور علاقائی یکجہتی پر مبنی ایک محفوظ، باہم مربوط اور تعاون پر مبنی خطے کے لیے پاکستان کے پائیدار عزم کی عکاسی کرتی ہے۔\932