Live Updates

عمان کی سمندری حدود میں پاکستانی ماہی گیروں کی کشتی کو حادثہ؛ 23 افراد ڈوب گئے

ماہی گیر 6 ستمبر کو مچھلیاں پکڑنے کیلئے گوادر سے عمان گئے تھے، لانچ کو آگ لگنے کے باعث حادثہ پیش آیا

Sajid Ali ساجد علی بدھ 17 ستمبر 2025 11:04

عمان کی سمندری حدود میں پاکستانی ماہی گیروں کی کشتی کو حادثہ؛ 23 افراد ..
بنوں ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 ستمبر 2025ء ) پاکستانی ماہی گیروں کی کشتی عمان کی سمندری حدود میں حادثے کا شکار ہوگئی جس کے نتیجے میں 23 افراد ڈوب گئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق صوبہ خیبرپختونخواہ کے ضلع بنوں کے گاؤں خوجڑی سے تعلق رکھنے والے 23 ماہی گیر عمان کی سمندری حدود میں ڈوب گئے جن میں ایک ماہی گیر کو بچا لیا گیا لیکن 22 افراد تاحال لاپتہ ہیں۔

بتایا گیا ہے کہ یہ ماہی گیر 6 ستمبر کو مچھلیاں پکڑنے کے لیے گوادر سے عمان گئے تھے تاہم حادثے کا شکار ہوگئے، ماہی گیروں کی لانچ میں موجود کمپریسر میں آگ لگنے کے باعث حادثہ پیش آیا جن میں سے ایک شخص کو قریبی بحری جہاز کے عملے نے بچا لیا لیکن بقیہ 22 افراد کے بارے میں تاحال کچھ معلوم نہیں ہوسکا۔ بتایا جارہا ہے کہ ماہی گیروں کے اہلخانہ کی جانب سے پاکستان اور عمان کی حکومت سے اپنے پیاروں کو تلاش کرنے کی اپیل کی گئی ہے، اس حوالے سے ان کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے عمان میں پاکستانی سفارت خانے سے رابطہ کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

(جاری ہے)

دوسری طرف سیلابی صورتحال میں ریسکیو کے دوران کشتی حادثے میں ڈوب کر لاپتہ ہونے والی 3 سالہ کمسن بچی کی نعش برآمد ہوگئی اور اس حادثے میں جاں بحق افراد کی تعداد 10 تک پہنچ گئی، موضع نوروالا کے علاقے میں سیلابی ریلے کے باعث ایک ہی خاندان کے 20 سے زائد افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کے لیے کشتی استعمال کی گئی تاہم کشتی الٹنے سے متعدد افراد سیلابی پانی کی نذر ہوگئے، حادثے میں 14 افراد کو زندہ بچالیا گیا تھا جب کہ ریسکیو سرچ آپریشن کے دوران 9 افراد کی نعشیں برآمد ہوچکی تھیں۔

معلوم ہوا ہے کہ پانی کی سطح کم ہونے پر 3 سالہ حلیمہ بی بی کی نعش بھی مل گئی جسے ورثاء کے سپرد کرکے مقامی قبرستان میں تدفین کردی گئی، اس افسوسناک سانحہ میں ڈوب کر جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 10 تک جا پہنچی ہے، اہلِ علاقہ اور لواحقین نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ سیلابی علاقوں میں کشتیوں کے ذریعے منتقلی کے دوران مزید حفاظتی اقدامات یقینی بنائے جائیں تاکہ ایسے واقعات دوبارہ پیش نہ آئیں۔
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات