یوکرین میں عام لوگوں اور شہری تنصیبات پر حملوں میں اضافہ، یو این

یو این پیر 28 جولائی 2025 00:15

یوکرین میں عام لوگوں اور شہری تنصیبات پر حملوں میں اضافہ، یو این

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 28 جولائی 2025ء) یوکرین بھر میں روس کے فضائی حملوں میں روز بروز شدت آ رہی ہے جن سے شہریوں اور شہری تنصیبات کے نقصان اور امدادی ضروریات میں بڑے پیمانے پر اضافہ ہو رہا ہے۔

اقوام متحدہ کے شعبہ سیاسی امور میں یورپ کے لیے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل میروسلاو جینکا نے سلامتی کونسل کو یوکرین کے حالات پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ ملک میں لوگوں کے لیے کوئی بھی جگہ محفوظ نہیں رہی۔

گزشتہ ماہ شہریوں کا نقصان تین سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا جبکہ رواں سال کے ابتدائی نصف میں مجموعی طور پر 6,754 شہری ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔

Tweet URL

رواں سال اب تک روس کی فوج نے دارالحکومت کیئو اور اوڈیسا جیسے بڑے شہروں سمیت یوکرین بھر میں طویل فاصلے تک مار کرنے والے 5,000 میزائل اور ڈرون طیاروں سے حملے کیے۔

(جاری ہے)

اس دوران ایک روز میں 728 ڈرون داغے گئے جو کہ ریکارڈ ہے۔

امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کی اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل جوئس مسویا نے اسی بات کو دہراتے ہوئے کہا ہے کہ یوکرین میں کوئی شہر حملوں سے محفوط نہیں اور گنجان آباد علاقوں میں بھی دھماکہ خیز اسلحہ استعمال کیا جا رہا ہے۔ حالیہ ہفتوں کے دوران خارکیئو میں جسمانی معذور افراد کے بحالی مرکز، ہسپتالوں میں زچہ بچہ کے وارڈ، سکول اور طبی تنصیبات بھی حملوں کا نشانہ بن چکے ہیں۔

بڑھتی امدادی ضروریات

جوئس مسویا نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ یوکرین میں تقریباً 13 ملین لوگوں کو مدد کی ضرورت ہے لیکن امدادی وسائل کی قلت کے باعث ان کی بہت کم تعداد کو ہی امداد میسر آ سکے گی۔ اقوام متحدہ نے رواں سال یوکرین کے لیے 2.6 ارب ڈالر کے امدادی وسائل مہیا کرنے کی اپیل کی ہے جن میں سے اب تک 34 فیصد ہی فراہم کیے گئے ہیں۔

انہوں نے بتایا ہے کہ ملک میں نقل مکانی کا بحران بھی بڑھا جا رہا ہے۔ اس وقت 37 لاکھ سے زیادہ لوگ اندرون ملک بے گھر ہیں جبکہ 60 لاکھ نے بیرون ملک پناہ لے رکھی ہے۔ اپریل کے بعد عبوری مراکز پر 26 ہزار سے زیادہ نئے پناہ گزینوں کو رجسٹرڈ کیا گیا ہے۔

روس میں حملے

اقوام متحدہ کے حکام نے روس کے اندر یوکرین کے ڈرون حملوں سے شہریوں کی ہلاکت کے بارے میں بھی بتایا ہے۔

یہ واقعات بیلوگورود، کرسک اور ماسکو میں پیش آئے۔ اگرچہ اقوام متحدہ ان واقعات کی غیرجانبدارانہ تصدیق نہیں کر سکا تاہم میروسلاوو جینکا نے کہا ہے کہ بین الاقومی قانون کے تحت شہریوں اور شہری تنصیبات کے خلاف حملوں کی واضح طور پر ممانعت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کسی بھی جگہ اور کسی بھی طرح کے حالات میں ایسے حملوں کی سختی سے مذمت کرتا ہے۔

جوہری تحفظ پر خدشات

اقوام متحدہ نے یوکرین میں جوہری تنصیبات کے قریب حملوں پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ رواں ماہ کے آغاز پر روس نے یوکرین کے علاقے اینرہوڈر پر ڈرون حملہ کیا جہاں زیپوریژیا جوہری مرکز کا عملہ رہتا ہے۔ علاوہ ازیں، اس مرکز کے قریب مزید کئی حملے بھی ہو چکے ہیں۔

میروسلاوو جینکا نے کہا کہ کسی بھی طرح کے جوہری حادثے سے ہر قیمت پر بچنا ہو گا۔

جنگ بندی کا مطالبہ

اقوام متحدہ کے حکام نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ متحارب فریقین کے مابین بعض سفارتی کوششیں بھی جاری ہیں جن میں قیدیوں کا حالیہ تبادلہ اور استنبول میں ہونے والی بات چیت بھی شامل ہے تاہم، جنگ بندی کے لیے مضبوط سیاسی عزم درکار ہو گا۔

میروسلاوو جینکا نے کہا کہ گزشتہ تین سال کے دوران افسوسناک انسانی نقصان کو دیکھتے ہوئے مکمل، فوری اور غیرمشروط جنگ بندی کی ضرورت واضح ہوتی ہے اور یہی منصفانہ و پائیدار امن کی جانب پہلا قدم ہو گا۔