کسانوں کو صرف گندم کی فصل کی مد میں 2 ہزار 200 ارب روپے کا نقصان ہونے کا انکشاف

ملکی زراعت 100 فی صد زبوں حالی کا شکار ہو چکی، کاشتکار کے حالات بدتر ہو چکے، صدر کسان اتحاد کا انکشاف

muhammad ali محمد علی پیر 28 جولائی 2025 20:47

کسانوں کو صرف گندم کی فصل کی مد میں 2 ہزار 200 ارب روپے کا نقصان ہونے کا ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 28 جولائی2025ء) کسانوں کو صرف گندم کی فصل کی مد میں 2 ہزار 200 ارب روپے کا نقصان ہونے کا انکشاف۔ تفصیلات کے مطابق کسان اتحاد کے صدر نے کہا ہے کہ ملک کے کاشتکاروں کو 2 سال میں گندم کی کاشت کے سلسلے میں 2200 ارب کا نقصان ہوا ہے۔ ایک پریس کانفرنس کے دوران کسان اتحاد کے صدر خالد محمود کھوکھر نے انکشاف کیا کہ ملکی زراعت 100 فی صد زبوں حالی کا شکار ہو چکی ہے، اور کاشتکار کے حالات بدتر ہو چکے ہیں۔

الد محمود کھوکھر نے کہا کسان نئی فصلوں کے لیے سرمایہ نہیں رکھتا، حکومت کی پالیسیوں سے فصلوں کی قیمت نہیں مل رہی ہے، اور کاشتکار کو 2 سال سے گندم کا مناسب ریٹ نہیں ملا ہے جس باعث کسانوں کو 2 ہزار 200 ارب کا نقصان ہو چکا ہے۔ کسان اتحاد کے صدر نے سوال اٹھایا کہ حکومت کی جانب سے جو زرعی پیکجز بنائے گئے تھے ان کے نتائج کہاں ہیں؟ انہوں نے انکشاف کیا کہ پاکستان کی زرعی ایکسپورٹ میں واضح کمی آ گئی ہے۔

(جاری ہے)

چاول کی ایکسپورٹ 6 ماہ میں 11 فی صد کم ہوئی، باقی تمام فصلوں کی ایکسپورٹ میں بھی کمی ریکارڈ ہوئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کسان کو ہر فصل کا 25 فیصد منافع ملنا اس کا حق ہے،کاشتکار خوشحال ہو گا تو ملک میں خوشحالی ہو گی۔ کاشتکار کو اسکی محنت کا معاوضہ نہیں مل رہا ،گندم کے ریٹ سے کسان بہت مایوس ہے اگر یہی صورتحال رہی تو آئندہ برس گندم کی پیداوار میں کمی کا خدشہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسانوں کی خوشحالی اور ان کے مسائل کے حل کےلئے کوئی حکمت عملی نہ بنائی گئی تو زراعت مزید زبوں حالی کا شکار ہو سکتی ہے۔خالد کھوکھر نے کہا کہ کاشتکار غربت کی وجہ سے اپنے بچوں کو مناسب تعلیم بھی نہیں دے پا رہے،اگر گندم کا ریٹ 3550 روپے مقرر کیا جاتا تو آج کسان بھی خوشحال ہوتا اور دیگر فصلوں کی پیداوار میں بھی اضافہ ہوتا۔ کاشتکار کو سستی بجلی کے ساتھ ساتھ ساتھ انہیں دیگر مراعات بھی دی جائیں تاکہ پاکستان میں ہر طرف خوشحالی اور ہریالی ہو ۔