پنجاب اسمبلی ہنگامہ آرائی؛ 2 پی ٹی آئی ایم پی ایز کی رکنیت معطل، ن لیگی ارکان کیخلاف کوئی ایکشن نہیں لیا گیا

خالد زبیر نثار نے رکن اسمبلی محمد احسان ریاض پر حملہ کیا اور شیخ امتیاز محمود نے قائم مقام سپیکر کی اتھارٹی کو چیلنج کیا؛ 15 سیشنز کیلئے معطلی کے نوٹیفکیشن کا متن

Sajid Ali ساجد علی منگل 29 جولائی 2025 10:59

پنجاب اسمبلی ہنگامہ آرائی؛ 2 پی ٹی آئی ایم پی ایز کی رکنیت معطل، ن لیگی ..
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 29 جولائی 2025ء ) پنجاب اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کے معاملے پر 2 پی ٹی آئی ایم پی ایز کی رکنیت معطل کردی گئی تاہم ن لیگی ارکان کیخلاف کوئی ایکشن نہیں لیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب اسمبلی میں ہنگامہ آرائی پر قائم مقام سپیکر ظہیر اقبال چنڑ کے فیصلے کی روشنی میں تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے اپوزیشن ارکان خالد زبیر نثار اور شیخ امتیاز محمود کی آئندہ 15 سیشنز کے لیے رکنیت معطل کردی گئی، اس سلسلے میں پنجاب اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے معطلی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا، جس میں کہا گیا ہے کہ خالد زبیر نثار نے رکن اسمبلی محمد احسان ریاض پر حملہ کیا اور شیخ امتیاز محمود نے قائم مقام سپیکر کی اتھارٹی کو چیلنج کیا جس کی بناء پر رول 210 کے تحت دونوں ارکان کی رکنیت معطل کی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

بتایا جارہا ہے کہ پنجاب اسمبلی کا اجلاس اُس وقت بدنظمی کا شکار ہو ا جب اپوزیشن اور حکومتی ارکان کے درمیان تلخ کلامی ہاتھا پائی میں بدل گئی جہاں اپوزیشن رکن خالد نثار ڈوگر نے حکومتی رکن احسان ریاض کو تھپڑ مار دیا، پنجاب اسمبلی میں لیگی ایم پی اے کے گارڈ اور ملازمین کی پی ٹی آئی ایم پی ایز کو غلیظ گالیاں اور مبینہ طور پر تھپڑ مارنے کی کوشش کے بعد ایوان میں جھگڑا ہوا ، پنجاب اسمبلی اجلاس میں ڈپٹی اپوزیشن لیڈر معین قریشی اور قائم مقام سپیکر ظہیر اقبال چنڑ کی گفتگو کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے رکن اسمبلی خالد نثار ڈوگر اپنی نشست سے اٹھ کر مسلم لیگ ن کے رکن احسان ریاض کے پاس پہنچے اور انہیں منہ پر تھپڑ دے مارا، اچانک اس حملے سے ایوان میں شدید شور شرابا شروع ہو گیا، جس کے بعد اجلاس کو 5 منٹ کے لیے ملتوی کیا گیا۔

معلوم ہوا ہے کہ واقعے کے دوران صوبائی وزیر ذیشان رفیق بھی ہاتھا پائی میں کود پڑے، وزیـر قانون صہیب بھرتھ، عاشق کرمانی اور دیگر ارکان بیچ بچاؤ کی کوشش کرتے رہے تاہم ماحول بدستور کشیدہ رہا، قائم مقام اسپیکر ملک ظہیر اقبال چنڑ نے صورتحال کو قابو میں لانے کی متعدد بار کوشش کی اور ارکان کو تحمل کا مظاہرہ کرنے کی تلقین کی، تاہم بد نظمی جاری رہنے پر انہوں نے اجلاس 5 منٹ کے لیے ملتوی کرنے کا اعلان کیا، تاہم ایوان کے اندر ہونے والے جھگڑے سے قبل ایوان کے باہر بھی جھگڑا ہوا جس کے بعد جھگڑے کا معاملہ ایوان کے اندر تک بھی پہنچ گیا، تحریک انصاف کے ایم پی ایز کی جانب سے الزام عائد کیا گیا کہ ایوان کے باہر مسلم لیگ ن کے ایم پی اے کے گارڈ اور دیگر ملازمین نے انہیں غلیظ گالیاں نکالیں جب کہ لیگی ایم پی اے کے گارڈ کی جانب سے پی ٹی آئی ایم پی اے کو تھپڑ مارنے کی کوشش بھی کی گئی۔

بتایا گیا ہے کہ اس تمام واقعے کے بعد قائم مقام اسپیکر ظہیر اقبال چنڑ نے تحریک انصاف کے ایم پی اے خالد نثار ڈوگر کو 15 سیشنز کیلئے معطل کر دیا، اس کے علاوہ ایوان کے اندر صرف کورم کی نشاندہی کرنے پر بھی تحریک انصاف کے ایم پی اے امتیاز شیخ پر 15 سیشنز میں شرکت پر پابندی عائد کر دی گئی جب کہ مسلم لیگ ن کے کسی ایم پی اے اور ملازمین کیخلاف تاحال کوئی ایکشن نہیں لیا گیا۔