سوات میں ''کیش لیس اکانومی'' کی جانب مؤثر پیش رفت کے لیے اجلاس

منگل 29 جولائی 2025 17:09

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 جولائی2025ء) صوبائی حکومت خیبرپختونخوا کی ہدایات اور کیش لیس پاکستان اقدام کے تحت ضلع سوات میں ڈیجیٹل معیشت کے فروغ اور جدید مالیاتی نظام کے نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (جنرل) محمد حامد بونیرے کی زیر صدارت ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں تمام تحصیلوں کے اسسٹنٹ کمشنرز اور تحصیل میونسپل افسران نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی، جبکہ تمام متعلقہ محکموں کے ضلعی سربراہان بھی موجود تھے۔

اجلاس میں کیش لیس معیشت کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (جنرل) سوات محمد حامد نے کہا کہ سٹیٹ بینک آف پاکستان اور وفاقی حکومت کی جانب سے جاری کردہ رہنما اصولوں کے مطابق تمام سرکاری و عوامی سطح پر ادائیگیوں کے نظام کو جدید ڈیجیٹل فریم ورک میں منتقل کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

شرکاء کو بتایا گیا کہ ''راست'' پلیٹ فارم سمیت دیگر ڈیجیٹل نظاموں کو بروقت نافذ کر کے شفاف، محفوظ اور فوری مالی لین دین کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔

اجلاس میں مختلف پہلوؤں پر تفصیل سے غور کیا گیا جن میں حکومت سے عوام اور عوام سے حکومت کے درمیان مالی ادائیگیوں کا ڈیجیٹل نظام، کاروباری سطح پر QR کوڈز اور سافٹ POS کے ذریعے ادائیگیاں، سائبر سیکیورٹی کے اقدامات، عوامی مقامات پر ڈیجیٹل سروسز کے لیے وائی فائی کی فراہمی، قواعد و ضوابط کی تشکیل، ضلعی سطح پر آن بورڈنگ کی سہولت، ٹیکنالوجی اور مانیٹرنگ کا موثر نظام، عوامی سطح پر مالیاتی اور ڈیجیٹل تعلیم وشعور کا فروغ، اور نجی و سرکاری شراکت داری کے ذریعے اختراعی حل تلاش کرنا شامل تھا۔

اجلاس کے اختتام پر متعلقہ محکموں کو ہدایت کی گئی کہ وہ مقررہ اہداف کے تحت اپنے اپنے دائرہ کار میں عملی اقدامات کو یقینی بنائیں تاکہ ضلع سوات کو ایک جامع، محفوظ اور مؤثر کیش لیس معیشت کی طرف تیزی سے گامزن کیاجاسکے۔