'چاکلیٹ اور ووٹنگ نمبر'؛ آپریشن مہادیو میں مارے جانیوالوں کو پاکستانی ثابت کرنے کے بھارتی ثبوت

ہلاک دہشتگردوں میں سے دو کے پاس اے کے 47 رائفل اور ایک کے پاس ایم 9 پستول تھیں، ہتھیاروں کی بیلیسٹک جانچ کی 6 سائنسدانوں نے ویڈیو کال پر تصدیق کی؛ بھارتی وزیرداخلہ امیت شاہ کا لوک سبھا میں خطاب

Sajid Ali ساجد علی منگل 29 جولائی 2025 16:52

'چاکلیٹ اور ووٹنگ نمبر'؛ آپریشن مہادیو میں مارے جانیوالوں کو پاکستانی ..
نئی دہلی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 29 جولائی 2025ء ) بھارت کے وزیر داخلہ امیت شاہ آپریشن مہادیو میں مارے جانے والوں کو پاکستانی ثابت کرنے کیلئے مضحکہ خیز ثبوت پیش کردیئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت کی لوک سبھا میں خطاب کرتے ہوئے بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ نے پاکستان پر بے بنیاد الزامات کی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے آپریشن مہادیو کے نام پر مارے جانے والوں کی ہلاکت کو مودی سرکار کی بڑی کامیابی قرار دے دیا، انہوں نے دعویٰ کیا کہ تینوں افراد 22 اپریل کو ہونے والے پہلگام حملے میں ملوث تھے جس میں 26 افراد ہلاک ہوئے تھے، آپریشن مہادیو میں مارے جانے والوں میں سلیمان، افغانی اور جبران“ شامل تھے۔

رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ حیران کن طور پر امیت شاہ نے ان افراد کی شہریت کے بارے میں متضاد دعوے کیے جہاں ایک جانب وہ انہیں پاکستانی قرار دے رہے تھے تو دوسری طرف دعویٰ کیا کہ انہیں مقامی افراد نے پناہ دی اور پھر ثبوت کے طور پر 'پاکستانی چاکلیٹ اور ووٹنگ نمبر' جیسے ثبوت پیش کیے اور حسبِ معمول کوئی آزاد یا غیر جانبدار شواہد پیش نہیں کیے۔

(جاری ہے)

بھارتی وزیر داخلہ نے کہا کہ پیر کے روز جھڑپ کے مقام سے ملنے والے رائفل کے کارتوس سری نگر حملے میں استعمال ہونے والے کارتوسوں سے مطابقت رکھتے ہیں، جن افراد کی لاشیں ملی ہیں اُن کی شناخت اُن مقامی لوگوں نے کی جنہوں نے اپریل کے قتلِ عام سے قبل انہیں خوراک اور پناہ فراہم کی اور انہی افراد کو گرفتار کرکے ہلاک دہشت گردوں کی شناخت کرائی گئی، ہلاک دہشت گردوں میں سے دو کے پاس اے کے 47 رائفل اور ایک کے پاس ایم 9 پستول تھیں، ہلاک شدہ افراد کے ہتھیاروں کی بیلیسٹک جانچ کی 6 سائنسدانوں نے ویڈیو کال پر تصدیق کی۔

امیت شاہ کا کہنا ہے کہ جب یہ دہشت گرد مارے گئے تو ان کی رائفلیں قبضے میں لی گئیں، جن میں ایک ایم 9 تھی اور دو اے کے 47 تھیں، ہم نے یہ رائفلیں ایک خاص طیارے کے ذریعے چندی گڑھ کی مرکزی فرانزک سائنس لیبارٹری بھجوائیں وہاں ان رائفلوں سے گولیاں فائر کرکے خالی کارتوس تیار کیے گئے اور پھر ان کا پہلگام سے ملنے والے خولوں سے موازنہ کیا گیا، تب یہ تصدیق ہوئی کہ انہی تین رائفلوں کو ہمارے معصوم شہریوں کے قتل میں استعمال کیا گیا تھا اس مین کوئی شبہ کی گنجائش نہیں کیوں کہ میرے پاس بیلسٹک رپورٹ ہے، 6 سائنسدانوں نے اس کا دوبارہ جائزہ لیا اور ویڈیو کال پر مجھے تصدیق کی کہ پہلگام میں جو گولیاں چلیں اور ان رائفلوں سے جو گولیاں فائر ہوئیں وہ 100 فیصد ایک جیسی ہیں۔