پاکستان کی اقتصادی منصوبہ بندی کو ماحولیاتی تحفظ سے ہم آہنگ کرنے کےلئے ایس ڈی پی آئی اور ڈنمارک میں پائیدار ترقی کیلئے جامع ماحولیاتی معاہدہ پر دستخط

منگل 29 جولائی 2025 18:25

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 جولائی2025ء) پاکستان کی اقتصادی منصوبہ بندی کو ماحولیاتی تحفظ سے ہم آہنگ کرنے کےلئے ڈنمارک اور پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی(ایس ڈی پی آئی) کے مابین ایک معاہدے پر دستخط کئے گئے ہیں جس کے تحت پاکستان میں سبز ترقی، کاربن مارکیٹس، قابل تجدید توانائی اورماحولیاتی مالیات جیسے اہم شعبوں کو ایک جامع فریم ورک کے ذریعے قومی پالیسی کا حصہ بنایا جائے گا۔

منصوبے کا مقصد پاکستان کو ماحولیاتی خطرات سے نکال کر پائیدار ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے۔ اس موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں تعینات ڈنمارک کے سبکدوش ہونے والے سفیر جیکب لنولف نے اس امر پر زور دیا کہ ایسے ممالک جو ماحولیاتی بگاڑ سے شدید متاثر ہوتے ہیں انہیں بین الاقوامی تعاون کے ساتھ ساتھ مقامی سطح پر استحکام اور مزاحمتی حکمت عملیاں اپنانے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے پاکستان میں ماحولیاتی اقدامات کو تقویت دینے اور توانائی کے شعبے میں ڈنمارک کے سبز وژن کو فروغ دینے میں ایس ڈی پی آئی کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ ”کلائمیٹ پراسپیریٹی پلانز“ جیسےتذویراتی فریم ورک ماحولیاتی چیلنجز کو پائیدار ترقی کے مواقع میں بدلنے کی کلید بن سکتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم ڈنمارک کے سٹیٹ آف گرین ماڈل سے سیکھتے ہوئے پاکستان کےلئے ایک ایسا مضبوط علمی پلیٹ فارم تشکیل دینے کے خواہاں ہیں جو اس کے مخصوص حالات اور تقاضوں سے ہم آہنگ ہو۔

اس موقع پر ایس ڈی پی آئی کے سر براہ ڈاکٹر عابد قیوم سلہری نے سبکدوش ہونے والے سفیر کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ جیکب لنولف ایک مخلص دوست کی حیثیت سے ہمیشہ پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے رہے اور انہوں نے ڈنمارک کی ماحولیاتی سفارت کاری کو حقیقی اور قابل عمل نتائج میں ڈھالنے میں اہم کردار ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ جیکب لنولف نے پاکستان کو صرف ایک متاثرہ ملک نہیں بلکہ صاف توانائی کی منتقلی میں ایک علاقائی شراکت دار کے طور پر ڈنمارک کے ماحولیاتی تصور کا حصہ بنایا۔

نئے منصوبے کے تحت نوجوانوں، خواتین، سول سوسائٹی، علمی حلقوں اور نجی شعبے کی آوازوں کو شامل کرتے ہوئے ایک جامع اور تذویراتی بیانیہ تشکیل دیا جائے گا۔ اس موقع پروزیر مملکت برائے قومی تحفظ خوراک و تحقیق ملک رشید احمد خان نے بھی جیکب لنولف کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ توانائی اور ماحولیاتی تبدیلی کے شعبے میں ڈنمارک کی شراکت داری گزشتہ تین برسوں کے دوران نمایاں طور پر پروان چڑھی ہے۔

سفیر جیکب نے پاکستان کی صاف توانائی کی منتقلی کےلئے مسلسل آواز بلند کی اور ان کی قیادت نے کاربن مارکیٹس، ماحولیاتی مالیات اور قابل تجدید توانائی کے میدان میں ہماری ابتدائی پیش رفت کو سمت دی۔وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر برائے ماحولیاتی تبدیلی و ہم آہنگی رومینہ خورشید عالم نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ڈنمارک کے تکنیکی تعاون نے پاکستان کے لئے ایک علاقائی قائد کے طور پر ابھرنے کی راہ ہموار کی۔

انہوں نے کہا کہ استعداد کاری کے منصوبے اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کا عمل سفیر کی مدت سفارت سے بھی آگے پاکستان کی خدمت کرتا رہے گا۔یہ ایم او یو ”ماحولیاتی تبدیلی کو اقتصادی منصوبہ بندی میں ضم کرنے“ سے متعلق ہے جو گرین گروتھ، ماحولیاتی مالیات، صاف توانائی اور کاربن مارکیٹ کی ترقی جیسے شعبوں میں طویل المدتی اشتراک کا سنگ میل ہے۔ اس تعاون کے تحت ڈنمارک اور ایس ڈی پی آئی پالیسی منصوبہ بندی، تربیتی پروگرام، جامع مکالموں اور ایک ڈیجیٹل پلیٹ فارم کی تیاری میں اشتراک کریں گے جس میں ایسے کم کاربن ماڈلز کی مثالیں پیش کی جائیں گی جو پاکستان کےلئے قابل عمل اور موثر ہوں گی۔