Live Updates

آئی ایم ایف کی پاکستان کی اقتصاد ی شرح نموحکومتی تخمینوں سے کم رہنے کی پیشگوئی

پاکستان کی معاشی شرح نمو مالی سال 26-2025 میں 3.6 فیصد تک رہنے کا امکان ہے جو کہ حکومت کا طے کردہ 4.2 فیصد کا ہدف حاصل کرنے میں ناکامی کی جانب اشارہ کرتا ہے،عالمی مالیاتی فنڈ نے جولائی 2025 کی ورلڈ اکنامک آوٹ لک رپورٹ جاری کردی

Faisal Alvi فیصل علوی بدھ 30 جولائی 2025 12:20

آئی ایم ایف کی پاکستان کی اقتصاد ی شرح نموحکومتی تخمینوں سے کم رہنے ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30جولائی 2025)عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)نے پیش گوئی کی گئی ہے کہ پاکستان کی معاشی شرح نمو مالی سال 26-2025 میں 3.6 فیصد تک رہنے کا امکان ہے جو کہ حکومت کے طے کردہ 4.2 فیصد کے ہدف سے کم ہے،عالمی مالیاتی فنڈ نے ممکنہ بلند ٹیرف اور غیر یقینی صورتحال کو پاکستان سمیت عالمی معیشت کیلیے خطرہ قرار دیا،آئی ایم ایف نے جولائی 2025 کی ورلڈ اکنامک آوٹ لک رپورٹ جاری کردی جس میں گزشتہ مالی سال پاکستان کی معاشی شرح نمو 2.6 سے بڑھا کر 2.7 فیصدکردی گئی ہے۔

آئی ایم ایف نے پاکستان میں معاشی ترقی کی رفتار حکومتی تخمینوں سے کم رہنے کا خدشہ ظاہر کردیا۔آئی ایم ایف نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ عالمی سطح پر مہنگائی کی شرح 2025 اور 2026 کے درمیان نسبتاً کم رہنے کی توقع ہے تاہم پاکستان کیلئے اقتصادی چیلنجز بدستور موجود ہیں۔

(جاری ہے)

آئی ایم ایف نے اپنی رپورٹ میں عالمی اقتصادی ترقی کا بھی جائزہ لیتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی سطح پر 2025 میں ترقی کی شرح 3 فیصد اور 2026 میں 3.1 فیصد رہنے کا امکان ہے۔

آئی ایم ایف نے پاکستان کی معاشی گروتھ کا اندازہ 26-2025 کیلئے 3.6 فیصد لگایا ہے جو کہ حکومت کا طے کردہ 4.2 فیصد کا ہدف حاصل کرنے میں ناکامی کی جانب اشارہ کرتا ہے۔آئی ایم ایف نے رواں مالی سال پاکستان کی معاشی شرح نمو 3.6 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی ہے جبکہ رواں مالی سال کے معاشی شرح نموسے متعلق اپریل2025کا تخمینہ برقرار رکھا ہے۔دوسری جانب حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ ممکنہ کم گروتھ عالمی اقتصادی حالات، اندرونی معاشی مشکلات اور غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے ہو سکتی ہے۔

آئی ایم ایف کی رپورٹ میں عالمی اقتصادی خطرات پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے۔ عالمی سطح پر عدم استحکام اور جغرافیائی کشیدگیوں کے باعث معیشتوں کو چیلنجز کا سامنا ہو سکتا ہے جس کے نتیجے میں اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کا امکان ہے۔امریکی تجارتی مذاکرات کے بارے میں آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ اگر یہ کامیاب رہے تو ترقی کی رفتار میں بہتری آ سکتی ہے۔

امریکہ اور چین کے درمیان 90 دن کے تجارتی مذاکرات میں اضافی محصولات پر نرمی کی گئی تھی جس کا اثر عالمی تجارتی ماحول پر پڑ سکتا ہے تاہم یہ تجارتی چھوٹ یکم اگست کو ختم ہو رہی ہے اور اس کے بعد تجارتی کشیدگیوں میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔عالمی سطح پر مہنگائی میں کمی اور مالی حالات میں بہتری آرہی ہے، جیو پولیٹیکل کشیدگی اب بھی عالمی معاشی استحکام کیلئے ایک بڑا چیلنج ہے۔

ممکنہ بلند ٹیرف اور غیر یقینی صورتحال پاکستان سمیت عالمی معیشت کیلئے خطرہ بن سکتی ہے۔اعتماد کی بحالی اور سازگار مالی و پالیسی حالات کو مستقبل کی ترجیحات قرار دیا گیا۔پاکستانی حکام کے مطابق ملک کی معاشی ترقی کیلئے حکومت مختلف اقدامات کر رہی ہے تاہم آئی ایم ایف کی پیش گوئیاں اور عالمی اقتصادی دباؤ ان کی کوششوں کو پیچیدہ بنا سکتے ہیں۔ حکومت کو عالمی مالیاتی عدم استحکام کے ساتھ ساتھ اندرونی اقتصادی مشکلات سے بھی نمٹنا پڑے گا۔

Live مہنگائی کا طوفان سے متعلق تازہ ترین معلومات