وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال سے چین کے ڈویلپمنٹ ریسرچ سنٹر (ڈی آرسی) اور سینٹر فار انٹرنیشنل نالج آن ڈیولپمنٹ ( سی آئی کے ڈی )کے صدر لو ہاؤ کی ملاقات

اتوار 3 اگست 2025 13:10

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 اگست2025ء) وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین کا مضبوط اقتصادی تعاون قومی ترقی کی کنجی ہے ،دیرپا اور پائیدار اقتصادی ترقی کے لئے چین کی سائینٹفک پلاننگ مشعل راہ ہے،پاکستان چین کی اقتصادی اور اصلاحاتی کامیابیوں سے سیکھنے کا خواہاں ہے۔

وزارت منصوبہ بندی کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے چین کے ڈویلپمنٹ ریسرچ سنٹر (ڈی آرسی) اور سینٹر فار انٹرنیشنل نالج آن ڈیولپمنٹ ( سی آئی کے ڈی )کے صدر لو ہاؤ سے ملاقات کے دوران کیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان اور چین کا مضبوط اقتصادی تعاون قومی ترقی کی کنجی ہے ، سی پیک نے لازوال دوستی کو سیاسی تعاون سے بڑھا کر معاشی و سماجی شراکت داری میں بدل دیا ہے ۔

(جاری ہے)

احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان چین کی اقتصادی اور اصلاحاتی کامیابیوں سے سیکھنے کا خواہاں ہے،دیرپا اور پائیدار اقتصادی ترقی کے لئے چین کی سائینٹفک پلاننگ مشعل راہ ہے ۔ انہوں نےکہا کہ اڑان پاکستان پروگرام سے ملکی معیشت استحکام کی راہ پر گامزن ہو رہی ہے ،اڑان پاکستان کا ہدف پاکستان کو 2035 تک ایک ٹریلین ڈالر معیشت بنانے کا ہے ۔ احسن اقبال نے مزید کہا کہ پاکستانی معیشت کے تمام اشاریوں کے مثبت ہونے کی عالمی ادارے تصدیق کر رہے ہیں،پالیسی ریٹ 23 فیصد سے کم ہو کر 11 فیصد پر آ چکا ہے اور پاکستان اسٹاک ایکسچینج ایک لاکھ 40 ہزار پوائنٹس سے تجاوز کر چکی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ چین سالانہ تقریباً 2 ٹریلین ڈالر کی درآمدات کرتا ہے جبکہ پاکستان کا اس میں انتہائی قلیل حصہ ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان چین کے ساتھ تجارت اور برآمدات کو فروغ دینا چاہتا ہے ،چینی منڈیوں تک رسائی حاصل کرنا اہم معاشی ہدف ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ‏‎ماضی میں سیاسی عدم استحکام اور پالیسیوں کے تسلسل میں خلل نے ترقیاتی عمل کو متاثر کیا۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے لو ہاؤ نے پاکستان کی برآمدات پر مبنی معیشت بننے کی حکمت عملی پر اعتماد کا اظہار کیا۔ انہوں نے وزارت منصوبہ بندی پاکستان اور چین کے ڈیولپمنٹ ریسرچ سینٹر کے درمیان اشتراک اور تعاون کے معاہدے پر اتفاق رائے کرتے ہوئے کہا کہ مشترکہ تحقیق، تربیتی پروگرامز اور ماہرین کے تبادلوں کے ذریعے چین پاکستان کی معاشی میدان میں مدد کرے گا۔