جموں وکشمیرمیں ایک بارپھر پوسٹرچسپاں، 5اگست کے اقدامات کو واپس لینے کا مطالبہ

پیر 4 اگست 2025 17:05

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 اگست2025ء) بھارت کے غیرقانونی زیرتسلط جموں وکشمیرکے مختلف علاقوں میں ایک بار پھر پوسٹر چسپاں کئے گئے ہیں جن میں لوگوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ بھارت کی طرف سے آرٹیکل 370اور35Aکی غیرقانونی منسوخی کے خلاف 5اگست کو یوم استحصال کشمیر اور یوم سیاہ کے طور پر منائیں۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق پوسٹرز پر جیل میں نظر بند حریت رہنمائوں مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک اور آسیہ اندرابی کی تصاویر لگی ہیں اوران میں بھارت کے یکطرفہ اقدامات کو مسترد کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت کا مطالبہ کیاگیا ہے۔

کل جماعتی حریت کانفرنس اور دیگر حریت پسند تنظیموں کی طرف سے لگائے گئے پوسٹرز میں 5اگست2019 کے اقدامات کو مکمل طور پر واپس لینے، تمام سیاسی نظربندوں کو رہا کرنے اورانسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بند کرنے کا مطالبہ کیاگیا ہے۔

(جاری ہے)

پوسٹرز میں اقوام متحدہ، او آئی سی اور یورپی یونین پر زوردیاگیا ہے کہ وہ تنازعہ کشمیر کو کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرانے کے لئے فوری مداخلت کریں۔

پوسٹرز میں انسانی حقوق کی تنظیموں سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ وہ زمینی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے اپنی ٹیمیں مقبوضہ علاقے میں بھیجیں جس پر بھارت نے27اکتوبر 1947 سے غیر قانونی قبضہ کررکھا ہے اورجو 5اگست 2019 سے مکمل فوجی محاصرے میں ہے۔پوسٹرز کو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بھی بڑے پیمانے پر شیئر کیا جا رہا ہے۔