5 اگست کشمیری خواتین کے صبر، استقامت اور قربانیوں کی گواہی دیتا ہے،چیئرپرسن وویمن کمیشن محترمہ ریحانہ خان

پیر 4 اگست 2025 17:08

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 اگست2025ء)آزاد جموں و کشمیر وویمن کمیشن کی چیئرپرسن محترمہ ریحانہ خان نے یومِ استحصال 5 اگست کے موقع پر جاری اپنے خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ یہ دن کشمیری قوم کے لیے غم، درد اور مزاحمت کی ایک گہری علامت بن چکا ہے۔ 5 اگست 2019ء کو بھارت نے ریاست جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کر کے ظلم و جبر کی ایک نئی تاریخ رقم کی، جس کا سب سے زیادہ اثر کشمیری خواتین پر پڑا۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی خواتین، مائیں، بہنیں، اور بیٹیاں نہ صرف ظلم سہہ رہی ہیں بلکہ وہ اس تحریکِ آزادی میں صفِ اول کی مجاہدہ بن کر کھڑی ہیں۔ ان کے صبر، حوصلے اور قربانیاں تاریخ کے سنہری اوراق میں ہمیشہ زندہ رہیں گی۔محترمہ ریحانہ خان نے کہا کہ 5 اگست کے بعد بھارت نے مقبوضہ وادی کو فوجی چھاؤنی میں بدل دیا، خواتین کو ہراساں کیا گیا، گھروں پر چھاپے مارے گئے، اور نوجوانوں کو لاپتہ کر کے ماؤں کی گودیں اجاڑ دی گئیں۔

(جاری ہے)

کشمیری خواتین کو ان کے بنیادی انسانی حقوق، تعلیم، صحت اور تحفظ سے محروم کر دیا گیا۔ خواتین کے لیے کام کرنے والی عالمی تنظیمیں آج تک مقبوضہ کشمیر میں جانے کی اجازت نہیں رکھتیں، جو انسانی حقوق کے عالمی منشور کی کھلی خلاف ورزی ہے۔چیئرپرسن وویمن کمیشن نے کہا کہ بھارتی جبر کے باوجود کشمیری خواتین آج بھی اپنے سروں پر کفن باندھ کر سڑکوں پر نکلتی ہیں۔

وہ اپنے شہید بیٹوں کے جنازے کندھوں پر اٹھا کر آزادی کے نعرے لگاتی ہیں، اور دنیا کو یہ پیغام دیتی ہیں کہ ان کے حوصلے کو توڑا نہیں جا سکتا۔انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کی خواتین یومِ استحصال کے موقع پر اپنے کشمیری بہنوں کے ساتھ مکمل اظہارِ یکجہتی کرتی ہیں۔ یہ ہمارا قومی و دینی فریضہ ہے کہ ہم مظلوم کشمیری خواتین کی آواز کو عالمی فورمز تک پہنچائیں۔

محترمہ ریحانہ خان نے اقوام متحدہ، UN Women، انسانی حقوق کی تنظیموں، اور عالمی میڈیا سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں کشمیری خواتین پر ہونے والے مظالم کا نوٹس لیں، اور بھارت کو ان سنگین خلاف ورزیوں سے باز رکھنے کے لیے ٹھوس اقدامات کریں۔''ہم یومِ استحصال پر یہ عہد کرتے ہیں کہ کشمیری خواتین کی جدوجہد کو سلام پیش کرتے ہوئے، ہم ان کی آواز بنیں گے، اور ان کے حقِ آزادی کی جدوجہد میں ہر ممکن کردار ادا کریں گے۔ وہ دن ضرور آئے گا جب مقبوضہ کشمیر کی خواتین بھی آزاد فضاؤں میں سانس لیں گی۔ ان شاء اللہ۔